دوشنبه, اپریل 21, 2025
Homeخبریںامریکی پابندیوں کے ردعمل میں ایٹمی معاہدے سے دستبردار ہونے پر غور...

امریکی پابندیوں کے ردعمل میں ایٹمی معاہدے سے دستبردار ہونے پر غور کر سکتے ہے:وزیر خارجہ جواد ظریف

تہران(ہمگام نیوزڈیسک) میڈیا رپورٹس کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ نے بروز جمعہ ایران پر نئی پابندیاں لگا دی ہیں، جب کہ اپنے دورہٴ لبنان کے دوران امریکی سیکریٹری خارجہ مائیک پومپیو نے خطے میں ایران کے بڑھتے ہوئے سر انگیز اثر و رسوخ کی مذمت کی ہے۔واضع رہے ٹرمپ انتظامیہ نے دوبارہ سے ایران پر پابندیاں عائد کر دی ہیں اور انہیں پہلے سے بھی سخت کیا جا رہا ہے، تاکہ ایران پھر سے معاہدے کے لئے بات چیت پر آمادہ ہو سکے ۔ تازہ ترین اطلاعات کے مطابق ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریفی نے خبردار کیا ہے کہ امریکی پابندیوں کے ردعمل کے طور پر ایران ایٹمی معاہدے سے دستبردار ہونے پر غور کر سکتا ہے۔
خبررساں ادارے رائٹرز کے مطابق ایرانی وزیرخارجہ نے یہ بات ایران کے سرکاری میڈیا سے گفتگو کے دوران کی۔
ایٹمی ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ سے متعلق امریکہ سمیت عالمی طاقتوں اور ایران کے مابین معاہدہ 2015 میں طے پایا تھا لیکن ایک سال قبل 2018 میں ٹرمپ انتظامیہ نے اہم اور تاریخی فیصلہ لیتے ہوئے دنیا کو عموماشرق وسطی کے خطے کی امن کو خصوصی طور پر مد نظر رکھ کر یکطرفہ طور پر اس معاہدے سے دستبرداری کا اعلان کر چکی ہے۔
یورپی ممالک ایران کے ساتھ ہونے والے جوہری عدم پھیلاؤ کے معاہدے کے حق میں ہیں۔
امریکہ اور ایران کے مابین قیدیوں کے تبادلے کے معاملے پراختلافات میں بھی اضافہ ہورہا ہے۔ جس کے بعد امریکہ نے ایران پر پابندیاں مزید سخت کرنے کا اعلان کر رکھا ہے۔
امریکہ میں صدر ٹرمپ کی دور میں ایران اور امریکہ کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے اور چند روز قبل امریکہ نے ایران سے تیل برامد کرنے والے ممالک کو دی گئی چھوٹ ختم کرنے کا اعلان کیا تھا۔یاد رہے امریکہ کے ساتھ ایران کا ایٹمی معاہدہ جولائی 2015 میں طے پایا تھا۔ اس معاہدے میں امریکہ سمیت اقوام متحدہ کے پانچ مستقل رکن چین، برطانیہ، فرانس، روس بھی شامل تھے۔ جبکہ جرمنی اور یورپی یونین بھی اس معاہدے میں شامل تھے۔
معاہدے میں ایران پر سے امریکی پابندیاں ہٹائے جانے کے عوض ایران کے ایٹمی پروگرام کو محدود کرنے اور عدم پھیلاؤ سے متعلق فیصلے کئے گئے تھے۔
ایران کا یہ موقف رہا ہے کہ اس نے ہمیشہ بین الاقوامی معاہدوں کی پاسداری کی ہے۔
اقوام متحدہ کے مستقل اراکین کی جانب سے امریکہ کی دستبرداری کے فیصلے پرتنقید بھی کی گئی تھی۔امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے گذشتہ ہفتے یہ اعلان کیا تھا کہ امریکہ ایران سے تیل کی درآمد کو مکمل طور پر ختم کرنا چاہتا ہے۔ اس ضمن میں ایران سے تیل درآمد کرنے والے 8 ممالک کو دیئے گئے استثنی کو مئی سے ختم کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا تھا۔
ان ممالک میں چین، جاپان، بھارت، ترکی، جنوبی کوریا، یونان، تائیوان، اٹلی شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز