چهارشنبه, فبروري 12, 2025
Homeخبریںانیس دن گزرنے کے باوجود بھی "علم و ادب" پبلشرز کا مینیجر...

انیس دن گزرنے کے باوجود بھی “علم و ادب” پبلشرز کا مینیجر و صحافی فہیم بلوچ بازیاب نہ ہوسکے۔

 

کوئٹہ (ہمگام نیوز) سندھ کے دارالحکومت کراچی اردو بازار سے 26 اگست 2022 کو لاپتہ ہونے والا “علم و ادب” پبلشرز کا مینیجر و صحافی فہیم بلوچ اب تک بازیاب نہ ہوسکے۔ اور نہ ہی یہ پتا چلا کہ اسے خفیہ ادارے والے کہاں لے گئے ہیں ۔

لاپتہ فہیم بلوچ کے لواحقین کا کہنا ہے کہ انہوں نے میٹرک کرنے کے بعد مزید تعلیم کے حصول کے لئے پَنجْگُور ڈگری کالج کا رخ کیا جہاں سے انہوں نے انٹر مکمل کرنے کے بعد کراچی یونیورسٹی سے جرنلزم کی ڈگری حاصل کی ۔

دوران طالبعلمی لالا کو بلوچی زبان و ادب کے ساتھ گہری دلچسپی تھی جس کی وجہ سے انہوں نے اس شوق کو عملی جامعہ پہنانے کے لئے کراچی میں ایک اور دوست کے مشاورت سے علم و ادب کے نام سے ایک پبلشرز کا افتتاح کیا جسکا لالا مینیجر تھا اور اسی کی توسط سے وہ بلوچی و اردو زبان میں کتابیں چھاپنے کا کام کرتا تھا ۔اور اس کے ساتھ ہی وہ گدان چینل اور صداے بلوچستان کا ایڈیٹر بھی تھا ۔

اسی دوراں لالا فہیم کو کراچی اردو بازار انکے دکان سے 26 اگست 2022 کو پاکستان کے خفیہ ادارون کے اہلکاروں نے سندھ پولیس کے ساتھ کو کر کے اپنے ساتھ لیگئے اور نامعلوم جگہ پر منتقل کردیا جسکا ابھی تک کوئی خبر نہیں ۔

لواحقین کا کہنا تھا کہ فہیم بلوچ کے مرحوم والدین شوگر کی مرض کی سے اس فانی دنیا سے رخصت ہوچکے ہیں اور فہیم خود بھی اس مرض مبتلا ہے اور انکی طبعیت مسلسل خراب رہتی ہے ۔ اور ہم یہ واضع کرنا چاہتے ہیں کہ اگر انکو خفیہ ٹارچر سیل میں کچھ ہوگیا تو اسکا زمہ دار ریاستی ادارے ہونگے ۔

اخر میں نہوں نے کہا کہ فہیم ایک معزز شہری اور کتاب دوست انسان ہیں انکا کسی بھی سْیاسی و زمزہبی جماعت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ ھم ریاست سے مطالبہ کرتے ہیں کہ انکو جلد از جلد بازیاب کیا جائے اور سات ہی انہوں نے بلوچستان سمیت عالمی انسانی حقوق کے کارکناں سے اپیل کی ہے کہ وہ لالا کی بازیابی کے لئے اواز بلند کریں ۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز