Homeخبریںاٹھائیس 28 .مئی کو بلوچ عوام نے قیامت کا منظر دیکھا -...

اٹھائیس 28 .مئی کو بلوچ عوام نے قیامت کا منظر دیکھا – بی این ایم کا پمفلٹ

 

شال( ہمگام نیوز)  جمعہ کے روز بلوچ نیشنل موومنٹ کی طرف سے بلوچستان میں ریاست پاکستان کی طرف سے کیے گئے ایمٹی دھماکوں کے خلاف پمفلٹ شائع کیا گیا۔پمفلٹ میں لکھا گیا ہے کہ بلوچستان کو ایک ایٹمی تجربہ گاہ میں تبدیل کرنے کی اہم وجہ پاکستانی قبضہ گیریت اور بلوچ قومی غلامی ہے۔

بی این ایم کی طرف سے شائع کردہ پمفلٹ کے مطابق دنیا میں جہاں بھی ایٹمی دھماکہ کیا گیا یا ایٹمی حادثہ رونماء ہوا تو وہاں تابکاری کے اثرات کی روک تھام کے لیے اقدامات کیے گئے لیکن بلوچستان میں ایسی کوئی مثال نہیں ملتی۔صرف جوہری تجربات تک محدود نہیں ہے بلکہ پاکستان نے اپنی فوجی طاقت کے ذریعے بلوچستان میں اپنے ایٹمی اثاثے بھی ذخیرہ کرلیے ہیں۔ایٹمی تابکاری کی صورت میں بلوچ عوام اس سے شدید متاثر ہوسکتی ہے۔

پمفلٹ میں لکھا گیا ہے کہ پاکستان انتظامی حوالے سے ناکام ممالک کی فہرست میں شامل ہے پاکستان میں سیکیورٹی اور معاشی صورتحال نے پاکستان کے ایٹمی اثاثوں کے تحفظ پر بھی کئی سوالات اٹھائے ہیں اگر یہ ایٹمی میزائل مذہبی شدت پسند گروہوں کے ہاتھوں چلے گئے تو اس سے نہ صرف خطہ بلکہ عالمی دنیا بھی شدید متاثر ہوگی۔پاکستان ایک غیر قانونی جوہری ہتھیاروں کی ریاست ہے جسے ایٹمی ملک بنانے میں امریکہ جیسے ممالک کی حمایت حاصل تھی لیکن آج پاکستان کے ایٹمی اثاثوں کے غیر محفوظ ہونے کی وجہ سے دنیا شدید تشویش لاحق ہےپاکستان نہ این ٹی پی کا رکن ہے اور نہ ہی پاکستان نے سی ٹی بی ٹی پر دستخط کیے ہیں ۔بلکہ آج پاکستان انہی ایٹمی اثاثوں کے بل بوتے پر دنیا کو بلیک میل کررہا ہے اور یہ تاثر دے رہا ہے کہ اگر پاکستان کے ایٹمی اثاثے شدت پسندوں کے ہاتھوں لگ گئے تو دنیا تباہ ہوجائے گی۔

پمفلٹ کے مطابق اسلامی عقائد کے مطابق قیامت تب ہوگی جب فرشتہ اسرافیل صور پھونکے گا اور اس کی پہلی آواز اتنی بھیانک ہوگی کہ دنیا تباہ ہوجائے گی لیکن قیامت سے قبل بلوچ عوام نے 28 مئی 1998 کے دن قیامت کا منظر قریب سے دیکھا جب بلوچستان پر مسلط ریاست پاکستان نے بلوچستان کے ضلع چاغی میں پانچ ایٹمی دھماکے کیے جس کے منفی اثرات سے چاغی اور گرد نواع کے عوام آج بھی متاثر ہورہے ہیں۔

Exit mobile version