کوئٹہ (ہمگام نیوز) 8 سال قبل جبری اغواء کے شکار خالد تگاپی کے بوڑھے والدین نے حکومت اور ملکی اداروں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اگر ہمارے بیٹے پر کوئی الزام ہے تو اسے عدالت میں پیش کرکے اس پر فرد جُرم عائد کرکے مقدمہ چلایا جائے۔ اگر وہ بے قصور نکلا تو انصاف کرکے اسے چھوڑ دیا جائے تاکہ ہم اس ذہنی اذیت سے چھٹکارا حاصل کرسکیں۔
واضح رہے خالد نواب تگاپی مقبوضہ بلوچستان کے علاقے خاران کا رہائشی ہے جسے قابض پاکستانی فوج نے 8 سال قبل 16 فروری 2013 کو مقبوضہ بلوچستان کے علاقے خاران سے اغواء کیا تھا جو اس طویل مدت کے بعد ابھی تک بازیاب نہیں ہو پایا ہے۔
خالد نواب تگاپی کے والدین کے مطابق اگر ان کے بیٹے نے کوئی جرم کیا ہے تو اسے عدالت میں پیش کیا جائے اور اگر وہ بے قصور ہے تو بازیاب کرکے خاندان کو اس ذہنی اذیت سے نجات دلائی جائے۔