کابل ( ہمگام نیوز) طالبان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے بی بی سی کو بتایا کہ “ہمیں رپورٹس ملی ہیں کہ ایران میں افغانوں کے ساتھ ناروا سلوک کیا جا رہا ہے… ہم اسلامی جمہوریہ ایران سے درخواست کرتے ہیں کہ ان دنوں افغان پناہ گزینوں کو ہراساں نہ کریں جیسا کہ وہ ماضی میں کرتے رہے ہیں۔”
طالبان حکومت کے ترجمان نے مزید کہا کہ ایران میں افغان مہاجرین کو “اپنی مرضی سے اپنے ملک واپس جانے کی اجازت دی جانی چاہیے۔”
مجاہد نے کہا کہ طالبان حکومت نے “سفارتی ذرائع سے” ایرانی حکام کے ساتھ مسئلہ اٹھایا ہے۔
حال ہی میں ایران کے بعض شہروں میں افغان پناہ گزینوں کی موجودگی کی مخالفت کی خبریں سامنے آئی ہیں، اس زیادتی کی ویڈیوز اور تصاویر سوشل میڈیا پر پوسٹ کی جا رہی ہیں۔
دریں اثناء ایرانی وزیر خارجہ امیر عبداللہیان نے گزشتہ ہفتے بیجنگ میں افغانستان کے پڑوسیوں کے تیسرے اجلاس میں بتایا کہ ایران تقریباً 50 لاکھ افغانوں کی میزبانی کر رہا ہے، جن میں سے بہت سے طالبان کے اقتدار سنبھالنے کے بعد ملک چھوڑ کر چلے گئے تھے۔