شنبه, اپریل 26, 2025
Homeخبریںایرانی خطرے کے خلاف امریکا اور اسرائیل کا علاقائی اتحاد کے قیام...

ایرانی خطرے کے خلاف امریکا اور اسرائیل کا علاقائی اتحاد کے قیام پر غور

 

تل ابیب ( ہمگـام نیوز) امریکی صدر جو بائیڈن کے دورہ اسرائیل کے دوسرے روز اسرائیلی لیڈرشپ سے ملاقات کی ہے۔ جعمرات کے روز ہونے والی ملاقاتوں میں باہمی دلچسپی کے حامل اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ دونوں ملکوں کی قیادت نے “یروشلم اعلامیہ” پر دستخط کیے۔ اس اعلامیے کا مقصد امریکا اور عبرانی ریاست کے درمیان تعاون کو مستحکم کرنا ہے۔
نئے نگراں متبادل وزیر اعظم یائر لپیڈ سے ملاقات کے دوران بائیڈن نے اسرائیل کی سلامتی کے لیے امریکا کے عزم کا اعادہ کیا۔
’العربیہ‘ اور ’الحدث‘ کے نامہ نگاروں نے اپنے مراسلوں میں بتایا کہ لپیڈ نے بائیڈن سے ایران کے خطرے کا مقابلہ کرنے کے لیے علاقائی اتحاد کی تشکیل کے بارے میں بات کی۔

لپیڈ نے گذشتہ سال، جب وہ وزیر خارجہ تھے، اعلان کیا تھا وہ ڈونلڈ ٹرمپ اور بنجمن نیتن یاہو کے طویل مدت تک اقتدار میں رہنے کے بعد اسرائیل اور امریکی ڈیموکریٹ پارٹی کے درمیان پل دوبارہ بنانا چاہتے ہیں۔
ایک سینئر اسرائیلی اہلکار نے بتایا ہے کہ امریکا اور اسرائیل کے درمیان سٹریٹیجک پارٹنرشپ پر یروشلم اعلامیہ”دو طرفہ تعلقات کی”منفرد نوعیت، صحت، وسعت، گہرائی اور قربت کا زندہ ثبوت” ہو گا۔

بائیڈن اسرائیل ۔ تصویر اے پی

انہوں نے مزید کہا کہ دستاویز جسے امریکیوں نے ابھی تک “یروشلم اعلامیہ” نہیں کہا ہے ایران کے جوہری پروگرام اور پورے خطے میں اس کی جارحیت کے خلاف واضح اور متفقہ موقف کا اظہار کرے گا۔”
خیال رہے کہ موجودہ امریکی انتظامیہ نے ایران کے جوہری پروگرام کے حوالے سے جو موقف اختیار کیا ہے اس میں سنہ جوہری معاہدے کو سنہ 2015ء والی پوزیشن پر بحال کرنا ہے جب کہ امریکا اور اسرائیل کےدرمیان ایران کے جوہری پروگرام سے نمٹنے کے طریقہ کار کے بارے میں اختلافات موجود ہیں۔ اسرائیل ایران کے جوہری پروگرام پر سخت موقف اختیار کرنے پر زور دے رہا ہے۔

ایران کے خلاف طاقت کا استعمال

سنہ 2018 میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ ایران کے جوہری پروگرام سے متعلق معاہدے سے دستبردار ہوگئی تھی اور اسلامی جمہوریہ پر “زیادہ سے زیادہ دباؤ” کی مہم کے تحت تہران پر دوبارہ پابندیاں عائد کر دیں۔
صدر جو بائیڈن نے بدھ کی شام اسرائیلی “چینل 12″ کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا کہ سابق صدر کا معاہدے سے دستبرداری ایک بہت بڑی غلطی تھی جس کے بعد وہ (ایرانی) جوہری ہتھیاروں کے پہلے سے زیادہ قریب ہیں۔”

یائر لپیڈ اور جو بائیڈن ان اسرائیل

یہ پوچھے جانے پر کہ کیا وہ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے طاقت استعمال کرنے کے لیے تیار ہیں کہ تہران جوہری ہتھیار حاصل نہ کرے، بائیڈن نے کہا، “ہاں مگریہ آخری حربہ ہو گا۔”
ایران کی طرف سے جوہری ہتھیاروں کے حصول کی کوشش کی نفی کے باوجود اسرائیل کو یہ خوف ہے کہ ایران جوہری بم حاصل کر لے گا، عبرانی ریاست کو یہ بھی خدشہ ہے کہ پابندیاں ہٹانے سے تہران کے خزانے بھر جائیں گے۔ اس طرح ایران اپنے اتحادیوں کے لیے مدد میں اضافہ کردے گا۔ اس سے فلسطینی تنظیم حماس اور لبنان کی حزب اللہ مزید مضبوط ہوں گی۔

میڈل آف آنر اور نیتن یاہو سے ملاقات

بائیڈن جمعرات کو اپنے اسرائیلی ہم منصب اسحاق ہرتصوغ سے بھی ملاقات کریں گے۔ اس موقع پر اسرائیلی صدر مہمان ہم منصب کو اسرائیل کی حمایت کےصلے میں “تمغہ اعزاز” سے نوازیں گے۔ امریکی صدر میکابیہ گیمز میں شرکت کرکے امریکی کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کریں گے۔
جمعرات کی شام کو امریکی صدر اپنے شیڈول کے مطابق اسرائیلی اپوزیشن لیڈر اور سابق وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو سے بھی ملیں گے۔

 

یہ بھی پڑھیں

فیچرز