زاھدان (ہمگام نیوز )اطلاعات کے مطابق مقبوضہ مغربی بلوچستان میں قابض ایرانی فورسز کی فائرنگ سے بلوچ نوجوان کو بے رحمی و بے دردی سے شہید کیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق ایران میں بلوچ قوم پر دوسرے مظالم کے ساتھ معاشی ظلم کا سلسلہ عرصہ دراز سے چل رہا ہے۔ بلوچ نوجوانوں کیلئے روزگار کے دروازے بند کیئے گئے ہیں۔ دوسرے زرائع معاش نہ ہونے کی وجہ سے بلوچ نوجوان مسلم حسین زئی زریعہ معاش کی خاطر اپنے گاڑی میں چار ڈرم ڈیزل تیل لے کر جا رہا تھا جب ایرانی قابض فورسز نے ان کی گاڑی پر فائرنگ کر کے اسے قتل کیا گیا۔
کمپین فعالین بلوچ کے رپورٹ کے مطابق گزشتہ ہفتہ مہرستان کے رہائشی 20 سالہ بلوچ فرزند مسلم حسین زھی فرزند عبدالغفور پر سرکان سرباز کے جنگی خان کیمپ کے ایرانی اہلکاروں نے اس وقت براہ راست فائرنگ کرکے اسے شہید کیا جب وہ چار ڈرم ڈیزل تیل لے کر اپنے گاڑی میں فروخت کرنے جا رہا تھا۔ کہ اسے راستے میں گجر ایرانی فورسز نے گولیوں کا نشانہ بنایا۔ اس کے بعد اس بلوچ فرزند کو ان کے آبائی شہر مہرستان میں اتوار کے روز ان کی نماز جنازہ ادا کی گئی ۔
یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے بروز منگل کے دن امید رئیسی نامی بلوچ نوجوان کو بھی ایران کی سرکاری اہلکاروں نے برائے راست فائرنگ کرکے شہید کیا گیا جو ڈیزل فروخت کرنے جا رہا تھے، فائرنگ کے سبب ان کی گاڑی نے آگ پکڑلی اور یہ بلوچ نوجوان اس گاڑی میں زندہن جل کر راکھ بن گیا۔
کمپین فعالین بلوچ کے مطابق ہرسال قبضہ گیر ایرانی فورسز کے ہاتھوں سینکڑوں بلوچ نوجوان اسی طرح سے بلاجواز اور لاوارث سمجھ کر انھیں فائرنگ کرکے شہید اور زخمی کیا گیا ہیں۔ جس کا سلسلہ تا حال اپنی شدت سے جاری ہے۔
متواتر عوامی احتجاج کے باوجود قبضہ گیر ایرانی فورسز کے رویہ میں کوئی تبدیلی دیکھنے کو نہیں ملتا ۔