یکشنبه, اکتوبر 20, 2024
Homeخبریںایران پر نئی پابندیاں تاریخ کی سخت ترین پابندیاں ہوں گی۔امریکی وزیرخارجہ

ایران پر نئی پابندیاں تاریخ کی سخت ترین پابندیاں ہوں گی۔امریکی وزیرخارجہ

واشنگٹن (ہمگام ڈیسک نیوز ) جب سے امریکہ میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی نئی حکومت آئی ہے دنیا کے سیاست میں بالعموم اور مشرق وسطی کی سیاست میں بالخصوص حیران کن تبدیلی دیکھنے میں آرہی یے۔اور جب سے امریکی صدر نے اپنا عہدہ سنبھالا ہے اس کے بعد سے خارجہ پالیسی سے متعلق اپنی پہلی تقریر میں امریکی وزیر خارجہ ، نے ہیریٹیج فاؤنڈیشن میں ایران سے متعلق اپنی حکومتی پالیسی پر گفتگو کرتے ہوئے اعلی ترین سفارتکار مسٹر پومپیو نے کہا کہ اگر ایران اپنا ناقابل قبول اور غیرپیداواری راستے کو ترک نہیں کرتا تو پابندیوں کا سلسلہ صرف ان کے ملک کے لیے ہی نہیں بلکہ ان کے عوام کے لیے بھی سخت تکلیف دہ اور تباہ کن ثابت ہو نگے ۔انہوں نے خبردار کیا کہ امریکہ بیرونی ملکوں میں ایران کے کارندوں اور اس کے اتحادیوں کو سختی کے ساتھ کچل دے گا ۔ انہوں نے ایران سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ وہ شام کی خانہ جنگی میں حصہ لینے والی اپنی زیر کمان تمام فورسز کو وہاں سے نکال لے جو صدر بشار الاسد کی پشت پناہی کے لیئے وہاں موجود ہیں۔امریکی وزیر خارجہ مائک پومپیو نے پیر کے روز ایران کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر اس نے امریکی مطالبات پورے نہ کیے تو اس کے خلاف تاریخ کی سخت ترین پابندیاں لگا دی جائیں گی۔ ان مطالبات میں اپنی جوہری پروگرام سے موثر طور پرعلیحدگی، اپنے بیلسٹک میزائل پروگرام کو محدود کرنا اور اپنی توسیع پسندانہ رویہ ختم کرنا شامل ہیں۔حال ہی میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے 2015 کے جوہری معاہدے سے دست برداری کے بعد، جس کا مقصد ایران کو جوہری ہتھیار تیار کرنے سے روکنا تھا، دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی میں نمایاں اضافہ ہو گیا ہے۔بظاہر ایسا امکان نظر نہیں آرہا کہ ایران امریکی مطالبات پراتنی آسانی سے عمل کرے گا۔ یہ پابندیاں اتنی سخت ہونگی کہ ان کے لگنے سے ایران کے ساتھ ساتھ انڈیا بھی متاثر ہوگا۔کیونکہ عراق اور سعودی عرب کے بعد ایران بھارت کو تیل برآمد کرنے والا تیسرا بڑا ملک ہے۔ پابندیوں کی صورت میں تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہوگا اور بھارتی معیشت متاثر ہوگی۔ اس کا اثر وہاں کی کرنسی اورمہنگائی پر بھی پڑے گا۔امریکی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ ایران کو پھر سے مشرقِ وسطی میں غالب ہونے کے لیے کھلی چُھوٹ نہیں دی جائے گی۔
یہ باتیں انھوں نے امریکی دارالحکومت واشنگٹن میں ہیریٹیج فاؤنڈیشن میں خطاب کرتے ہوئے کہا۔ امریکہ کے اس اعلیٰ ترین سفارتکار کا کہنا تھا کہ نئی پابندیوں کے بعد ایران کو اپنی معیشت کی بقا کا مسئلہ پڑ جائے گا۔انھوں نے کہا کہ ایران کے ساتھ ’نئے معاہدے‘ کے لیے ایران کو 12 شرائط پوری کرنی ہوں گی بشمول شام سے ایرانی فورسز کا انخلا اور یمن میں حوثی پاغیوں کی حمایت ختم کرنا۔
انھوں نے کہا کہ ایران پر سے پابندیاں صرف اس صورت میں اٹھائی جائیں گی جب امریکہ ایران کی پالیسی میں واضح تبدیلی دیکھے گا۔ مائیک پومپے نے اپنے اپنے پالیسی بیان میں کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ نے ایران کی جانب سے کسی بھی متبادل حکمتِ عملی سے نمٹنے کے لیے مکمل تیار ہے۔ جبکہ قدامت پسند حسن روحانی نے گمراہ کن بیان دیتے ہوئے سی آئی کے سابق سربراہ مائیک پومپے کو مخاطب کرتے ہوئے دریافت کیا کہ ’آپ ایران اور باقی دنیا کے لیے فیصلہ کرنے والے کون ہوتے ہو ؟‘اسی طرح امریکہ کے اعلی عہدیدار نے کہا کہ ایران کو پھر سے مشرقِ وسطی میں غالب ہونے کے لیے کھلی چُھوٹ نہیں دی جائے گی۔جبکہ ایرانی صدر کا کہنا تھا کہ ’آج کی دنیا یہ قبول نہیں کرے گی کہ امریکہ ان کے لیئے فیصلہ کرے، بقول ان کے کیونکہ تمام ممالک آزاد ہیں، ہم اپنی قوم کی حمایت میں اپنے راستے پر گامزن رہیں گے،

یہ بھی پڑھیں

فیچرز