سه شنبه, اپریل 22, 2025
Homeخبریںایران کی جانب سے تیل کے کاروبار سے منسلک نہتے بلوچوں کے...

ایران کی جانب سے تیل کے کاروبار سے منسلک نہتے بلوچوں کے قتل کی مذمت کرتے ہیں: اقوام متحدہ

 

جنیوا(ہمگام نیوز) مانیٹرنگ نیوز ڈیسک رپورٹس کے مطابق اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ ایران نے سیستان۔بلوچستان میں پاسداران انقلاب فورس کی جانب سے نسلی اقلیتوں کے ایندھن کی نقل و حمل کرنے والوں اور مظاہرین کے خلاف طاقت کے وحشیانہ استعمال کے نتیجے میں 23 افراد جانبحق ہوگئے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ‘رائٹرز’ کے مطابق ایران کی وزارت خارجہ کا ایک ہفتے قبل کہنا تھا کہ تہران، پاکستان کی سرحد کے ساتھ فائرنگ کے واقعے کی تحقیقات کر رہا ہے جس میں کم از کم 2 ایرانی ہلاک ہوئے تھے، جن میں سے ایک کی لاش پاکستان نے حوالے کی تھی۔

سرحد کے اس پار ایندھن لانے والے افراد کی قتل کے خلاف شہر سراوان سے شروع ہونے والا احتجاج جنوب مشرقی ولایت سیستان۔بلوچستان کے دارالحکومت زاہدان/دذآپ سمیت کئی شہروں میں پھیل گیا تھا۔

اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ترجمان روپرٹ کولوِلے نے جنیوا میں نیوز بریفنگ کے دوران بتایا کہ22 فروری کو سیستان۔بلوچستان میں پاسداران انقلاب کی جانب سے ایندھن کی نقل و حمل کرنے والے 10 افراد کو مبینہ طور پر فائرنگ کرکے قتل کرنے کے بعد پرتشدد واقعات اور بدامنی کا سلسلہ شروع ہوا تھا’۔

انہوں نے کہا کہ مزدوروں کے قتل کے بعد بلوچستان کے کئی شہروں میں مظاہرے ہوئے جس دوران پاسداران انقلاب اور دوسرے فورسز نے مظاہرین اور وہاں موجود دیگر افراد پر اسلحے کا وحشیانہ استعمال کیا۔

روپرٹ کولولے کا کہنا تھا کہ مقامی موبائل ڈیٹا نیٹ ورکس میں رکاوٹوں کے باعث جانبحق ہونے والوں کی تعداد کی تصدیق مشکل ہے، لیکن چند غیر مصدقہ رپورٹس کے اندازوں کے مطابق 23 افراد جانبحق ہو چکے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم انتظامیہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ان علاقوں میں انٹرنیٹ تک رسائی فوری طور پر بحال کرے۔

واضح رہے کہ ایران میں تیل کی قیمتیں دنیا میں کم ترین سطح پر ہیں اور تہران، پڑوسی ممالک میں تیل کی اسمگلنگ کے خلاف کارروائی کرتا آیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز