کوئٹہ(ہمگام نیوز)بلوچستان ایڈز کنٹرول پروگرام محکمہ صحت بلوچستان کے پرویشنل منیجر ڈاکٹرمحمدافضل خان زرکون نے کہاہے کہ ایڈز بیماری سے متعلق بلوچستان کے 6اضلاع حساس ہے،صوبے میں اس وقت ایچ آئی وی ایڈز کے 7ہزار مریض جن میں صرف 1748رجسٹرڈ ہیں،ایچ آئی وی وائرس غیرمحفوظ انتقال خون،متاثرہ شخص کے استعمال شدہ سامان اور غیر محفوظ جنسی تعلقات سے پھیلتا ہے۔ان خیالات کااظہار انہوں نے ڈائریکٹرجنرل محکمہ صحت بلوچستان ڈاکٹر علی ناصر بگٹی ودیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہاکہ پوری دنیا کے ساتھ بلوچستا ن میں ایچ آئی وی ایڈز کے روک تھام کا عالمی دن یکم دسمبر کو مناتے ہیں ایڈز کے ہرسال عالمی دن پر ایک تھیم ہوتا ہے اس سال 2021کا تھیم ہے آئیے ہم عدم مساوات کو ختم کریں ایڈز کو ختم کریں اور اس عالمگیر وبا کو ختم کریں اس تھیم کو مدنظر رکھتے ہوئے پراونشل ایڈز کنٹرول پروگرام بلوچستان نے اپنے نیٹ ورک کے ساتھی تنظیموں اور یونیسیف کے ساتھ مل کر اس سال 25نومبر سے لیکر پانچ دسمبر تک د س روزہ مہم کا آغاز کیا جس میں مختلف نوعیت کے اویرینس سرگرمیاں، سمینارز،تقاریب، میڈیا کانفرنس،ٹی وی اور ایف ایم ریڈیو پروگرامز کے علاوہ مقامی لوکل کیبل نیٹ ورک پر آگہی مہم اور گرینڈ تقریب کا انعقاد شامل ہے اس مہم کے دوران یونیسیف،مرسی کور پاکستان کوئٹہ آفس،فیملی پلاننگ ایسوسی ایشن پاکستان، اساس پی کے، سوشیو پاک کی معاونت سے دس روزہ مہم کی کامیابی کیلئے سرگرمیاں منعقدہ کی جارہی ہے ایڈز کے روک تھام مہم میں پانچ سو رکشوں پر آگاہی بینرز لگائے گئے ہیں جبکہ تعلیمی اور محکمہ صحت کے اداروں میں بھی آگہی سیمینارز منعقد ہوئے ہیں ایچ آئی وی ایڈز ایک لاعلاج مرض اور جان لیوا ہے یہ وائس جب جسم میں داخل ہوتا ہے تو مدافعتی نظام کو تباہ کردیتا ہے اور اس یہ بیماری سنگین اور مہلک صورت اختیار کرجاتی ہے اور موت ہی اس کا انجام ہوتا ہے ایچ آئی وی کا وائرس انسانی جسم میں تین طریقوں سے داخل ہوسکتا ہے اول یہ کو خون کے ذریعے داخل ہوسکتا ہے جس میں غیر محفوظ انتقال خون ایچ آئی وی سے متاثرہ شخص کے استعمال شدہ سرنج سے،آلات جراحی، حجام کے استعمال میں آنے والے آلات،کان ناک میں سوراخ کیلئے استعمال میں آنے والے آلات سے اور دانت نکلواتے وقت استعمال ہونے والے آلات سے داخل ہوسکتاہے اور دوسرا طریقہ متاثرہ ماؤں سے پیدا ہونے والے بچے میں یہ داخل ہوتا ہے جبکہ تیسرا ذریعہ کسی ایچ آئی وی متاثر شخص سے غیر محفوظ جنسی تعلقات روارکھنے سے ہوتا ہے بدقسمتی سے بلوچستان میں انجکشن کے ذریعے نشہ لینے والے افراد کی تعداد بڑھتی جارہی ہے اور اس طرح بھی ایچ آئی وی کا وائرس ان نشہ کرنے والوں کے جسم میں داخل ہوتا ہے،انہوں نے کہاکہ ایچ آئی وی ایڈز کا وائرس کسی متاثرہ شخص کے ساتھ اٹھنے بیٹھنے یا ساتھ میں کھانا کھانے یا ان کے برتن استعمال کرنے سے نہیں منتقل ہوتا ہے اور اس طرح ہمیں ایڈز میں مبتلا مریضوں سے نفرت بھی نہیں کرنا چاہیے بلوچستان میں ایڈز کنٹرول پروگرام کے تحت6اضلاع کو ایچ آئی وی ایڈز کے سلسلے میں ہائی رسک اضلاع قرار دیا گیا ہے ان اضلاع میں ایڈز سے متاثر مریضوں کی تعداد دوسرے اضلاع کی نسبت زیادہ ہے ہائی رسک اضلاع میں کوئٹہ، تربت،گوادر، شیرانی، ژوب اور نصیر آباد شامل ہیں بلوچستان میں ایک محتاط اندازے کے مطابق ایڈز کے مریضوں کی تعداد بڑھتی ہوئی سات ہزار تک جاپہنچی ہے تاہم اس وقت بلوچستان ایڈز کنٹرول پروگرام کے ساتھ رجسٹرڈ مریضوں کی تعداد 1748ہے جن میں سے کوئٹہ میں 1406اور تربت میں 339مریض ہیں گزشتہ سال بلوچستان میں رجسٹرڈ مریضوں کی تعداد 1523تھی اور اب رجسٹرڈ مریضوں کی تعداد بڑھ چکی ہے اور رجسٹرڈ مریضوں کی تعداد بڑھنے کی وجہ سے بلوچستان ایڈز کنٹرول پروگرام کی جانب سے صوبے میں بھرپور آگہی مہم ہے جس کی وجہ سے ایڈز کے چھپے ہوئے مریض کا سامنے آنا اور ٹیسٹ کیلئے ذہنی طور پر تیار ہونا شامل ہے اور رجسٹرڈ مریضوں کی تعداد اور بھی بڑھے گی کیونکہ پہلا ہدف ان چھپے ہوئے مریضوں کا خوف ختم کرنا اور انہیں علاج کیلئے قائل کرنا ہے کوئٹہ میں خواجہ سراؤں میں بھی ایچ آئی وی ایڈز سے متاثر ہ مریض سامنے آئے ہیں اور 14خواجہ سرا ایڈز کے مریض ہیں بلوچستان ایڈز کنٹرول پروگرام نے ایڈز کی وبا پر قابو پانے کیلئے صوبے کے تمام اضلاع میں اسکریننگ سینٹر قائم کیے ہیں اوران سینٹرز میں ٹیسٹ کٹس فراہم کیے گئے ہیں اس کے علاوہ کوئٹہ اور تربت میں ایڈ ز تھراپی سینٹر بھی قائم کئے گئے ہیں جبکہ پانچ مزید سینٹر ز کھولے گئے ہیں ہم نے انتہائی قلیل وسائل میں رہتے ہوئے یہ شاندار کارکردگی انجام دی ہے ایڈز کنٹرول پروگرام نے کئی اضلاع میں سٹڈی میپنگ بھی کی ہے بلوچستان کو اس وبا سے نجات کیلئے محکمہ صحت حکومت بلوچستان کے ساتھ ساتھ علما کرام، اساتذہ کرام،سیاسی جماعتوں،سول سوسائٹی اور خاص کر میڈیا کو اپنا بھرپور کردار ادکا کرنا ہوگا کیونکہ بلوچستان ہم سب کا صوبہ ہے اور اس صوبے کو ایڈز کے بڑھتے ہوئے سایے سے بچانا ہوگا ہم سب نے مل کر اپنے نسلوں کو ایچ آئی وی ایڈز سے محفوظ بلوچستان دینا ہوگابلوچستان ایڈز کنٹرول پروگرام اپنے ایڈز کنٹرول نیٹ ورک کے تعاون سے یکم دسمبر کو بوائے سکاؤٹس میں ایک میگا ایونٹ کا انعقاد دودن گیارہ بجے کررہاہے۔