واشنگٹن: (ہمگام نیوز) عارضی بندرگاہ کے ذریعے براستہ سمندر زیادہ بھاری مقدار میں انسانی امداد غزّہ میں داخل ہو سکے گی۔ بندرگاہ پر امریکی فوجی نہیں اتارے جائیں گے۔

امریکہ کے صدر جو بائڈن نے کہا ہے کہ “میں نے، غزّہ کے ساحل پر عارضی بندرگاہ قائم کرنے کا حکم دے دیا ہے”۔

جو بائڈن نے کانگریس سے “اسٹیٹ آف دی یونین” خطاب میں غزّہ کی صورتحال کا جائزہ لیا ہے۔ انہوں نے 7 اکتوبر سے جاری اسرائیلی حملوں میں ہزاروں معصوم انسانوں کی ہلاکت کا اعتراف کیا اور کہا ہے کہ علاقے میں انسانی امداد کے داخلے کے لئے ایک عارضی بندرگاہ قائم کی جائے گی”۔

انہوں نے کہا ہے کہ ” اس بندرگاہ کے ذریعے براستہ سمندر زیادہ بھاری مقدار میں انسانی امداد غزّہ میں داخل ہو سکے گی۔ بندرگاہ پر امریکی فوجی نہیں اتارے جائیں گے”۔

وائٹ ہاوس سے ایک بااثر شخصیت نے بھی کہا ہے کہ مذکورہ فوجی بندرگاہ کے قیام سے زیادہ بڑے بحری جہاز زیادہ وافر مقدار میں انسانی امداد کو غزّہ پہنچا سکیں گے۔ اس امداد میں خوراک کے ساتھ ساتھ پینے کا پانی، ادویات اور عارضی رہائشی سامان بھی شامل ہوگا۔

بااثر شخصیت نے کہا ہے کہ امدادی کاروائیاں اسرائیل کے ساتھ مل کر عمل میں لائی جائیں گی اور ہم، اقوام متحدہ اور دیگر متعلقہ سول سوسائٹی تنظیموں کے ساتھ مِل کر کام کریں گے۔ امدادی سامان سے لدے بحری جہازوں کے رُوٹ میں جنوبی قبرصی یونانی انتظامیہ کی ‘لارناکا’ بندرگاہ بھی شامل ہو گی۔