جمعه, نوومبر 8, 2024
Homeخبریںبانک کریمہ جہد مسلسل کی علامت،جدوجہد کا استعارہ اور بلوچ قومی تحریک...

بانک کریمہ جہد مسلسل کی علامت،جدوجہد کا استعارہ اور بلوچ قومی تحریک کی سرخیل رہنما تھیں۔  شہادت پر تنظیم چالیس روزہ سوگ کا اعلان کرتی ہے۔  بی ایس او آزاد 

کوئٹہ (ہمگام نیوز)بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن آزاد کے مرکزی ترجمان نے بلوچ نیشنل موومنٹ کے رہنما اور بی ایس او آزاد کے سابقہ چئیرپرسن بانک کریمہ بلوچ کی ٹورنٹو کینیڈا میں شہادت کو عالمی اداروں کے منہ پر طمانچہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں ریاستی بربریت اور ظلم و ستم سے جلا وطنی پر مجبور بلوچ سیاسی کارکنان یورپ سمیت کہیں بھی محفوظ نہیں ہیں۔انسانیت اور انسانی حقوق کا راگ الاپنے والے اداروں کی بلوچ کارکنوں کے قتل کیخلاف خاموشی کا لبادہ اوڑھنا اداروں کے کردار پر سوالیہ نشان ہے۔

شہید بانک کریمہ بلوچ دو ہزار پندرہ کو تنظیم کے چیئرپرسن کی حیثیت سے تنظیمی فیصلے کے مطابق بلوچستان میں ریاستی ظلم و بربریت کو عالمی اداروں تک پہنچانے کے لئے کینیڈا میں جلاوطنی اختیار کی ہے۔ شہید چئیرپرسن کریمہ بلوچ بلوچستان میں جاری ریاستی بربریت اور ظلم و ستم کو اقوام متحدہ اور دیگر اداروں میں اجاگر کرنے کے لئے فعال کردار ادا کرتی رہی ہیں۔

ترجمان نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ شہید چئیرپرسن کریمہ بلوچ کی شہادت سے بلوچ قومی تحریک کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا ہے۔شہید بانک کریمہ بلوچ نہ صرف بی ایس او آزاد کی چئیرپرسن رہ چکی تھیں بلکہ بلوچ جدوجہد میں ایک مضبوط کردار کے طور پر ابھر کر سامنے آمنے آئی تھیں۔ انکی مضبوط فکری اور نظریاتی جدوجہد کے بدولت بلوچ نوجوان اور خواتین نے انکے نقش قدم پر چل کر بلوچ قومی تحریک کو منظم و فعال کرنے میں کردار ادا کیا۔

بانک کریمہ ایک مکمل انقلابی رہنما اور ہمت و بہادری کی علامت تھی جنہوں نے ایک ایسے وقت میں تنظیم کی کمان سنھبالی جب تنظیم ریاستی کریک ڈاؤن کا شکار تھی۔ چئیرمین زاہد بلوچ، ذاکر مجید، شبیر بلوچ اور کئی مرکزی راہنماؤں کی جبری گمشدگی اور مسخ شدہ لاشیں شہید چئیرپرسن کی مضبوط فکر کو کمزور نہ بنا سکی۔بلوچ قومی تحریک میں سرگرم کردار ادا کرنے پر ان کے سگے ماموں سمیت خاندان کے دیگر افراد کو بھی شہید کیا گیا، انکے گھر کو نذر آتش کیا گیا، اہلخانہ کو تشدد اور زدکوب کیا گیا لیکن ہمت اور بہادری کا اعلی مثال قائم کرتے ہوئے بانک کریمہ نہ صرف اپنی نظریہ اور فکر پر قائم رہیں بلکہ مستقل مزاجی سے جدوجہد کو اپنا شعار بنا کر بلوچ قومی تحریک کو توانائی فراہم کی ہے۔

ترجمان نے اپنے بیان کے آخر میں کہا کہ بانک کریمہ کی لازوال جدوجہد کے بدولت تنظیم آج ایک مضبوط اور محکم مقام پر کھڑے ہو کر بلوچ قومی جدوجہد کو جلا بخش رہی ہے۔ تنظیم بانک کریمہ کی شہادت پر اپنی تمام سرگرمیاں معطل کرکے چالیس روزہ سوگ کا اعلان کرتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز