ایتھنز(ہمگام نیوز)بلوچ ریپبلکن پارٹی کی جانب سے میڈیا کو جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پارٹی کی گریس چیپٹر کی طرف سے ملک کے دالحکومت ایتھنز میں سوئیٹزر لینڈ کے سفارتخانے کے باہر ایک احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں افغان کمیونٹی نے بھی شرکت کی۔مظاہرےکا مقصد سوئس حکومت کے اس جانبدارانہ فیصلے کے خلاف احتجاج کرنا تھا جس میں بلوچ قومی رہنماء نواب براہمدغ بگٹی کی سیاسی پناہ کی درخواست کو رد کیا گیا۔بیان میں پارٹی کے گریس چیپٹر کے صدر اسلم کیازئی بلوچ نے کہا ہے کہ بلوچ قوم کو اس وقت نسل کشی کا سامنا ہے اور آئے دن لوگوں کو اٹھایا جارہا ہے اور ان کی لاشیں پھینکی جارہی ہیں سوئس حکومت بجائے پاکستانی ریاست کے ایسے غیرانسانی اور غیر مہذب کاروائیوں کی مزمت کرنے اور آواز بلند کرنے کے الٹا بلوچوں کی آواز کو دبانے کی کوشش کررہی ہے۔
اسلم کیازئی بلوچ نے سوئس سفارتخانے کی انتظامیہ کو ایک یادداشت بھی پیش کی جس میں مطالبہ کیاگیا کہ سوئس حکومت اپنی تاریخی غیر جانبداری کو برقرار رکھتے ہوئے بلوچ قوم کے سب سے بڑے لیڈر اور پارٹی کے سربراہ نواب براہمدغ بگٹی کی سیاسی پناہ کی درخواست کو تسلیم کرتے ہوئے دہشت گرد پاکستان کی مکاریوں میں نہ آئے۔