کوئٹہ(ہمگام نیوز ) گورنمنٹ پوسٹ گریجویٹ کالج سریاب کوئٹہ میں کالج سمسٹر مانیٹرنگ بورڈ کا اہم اجلاس پرنسپل پروفیسر حسن زہری کی صدارت میں منعقد ہوا۔ جس میں کالج کے بی ایس کوآرڈینیٹر پروفیسر نادر شاہ، وائس پرنسپل پروفیسر اشرف بلوچ، پروفیسر احمد جان اور مختلف مضامین کے سربراہان کے علاوہ شعبہ لسانیات کے اساتذہ نے شرکت کی جس میں دیگر امور کے علاوہ براہوئی، بلوچی اور پشتو بی ایس پروگرام کی باقاعدہ منظوری دی گئی ان مضامین میں امسال داخلے دیئے جائینگے درایں اثناء براہوئی ڈیپارٹمنٹ یونیورسٹی آف بلوچستان، براہوئی اکیڈمی اور براہوئی ادبی سوسائٹی نے براہوئی، بلوچی، پشتو زبانوں میں بی ایس پروگرام کے اجراء کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچستان کی مادری زبانوں کو تدریسی زبانیں بنانے کی جانب یہ ایک اہم پیشرفت ہے ان اداروں کی جانب سے کہا گیا کہ براہوئی زبان خطہ کی سب سے قدیم زبان ہے اور لسانیات کے شعبہ میں اس زبان کی قدامت کی وجہ سے اسے خاص اہمیت حاصل ہے گوکہ اس زبان کو دیگر مادری زبانوں کی طرح سرکاری سرپرستی نہیں ملی ہے جو ایک المیہ سے کم نہیں ہے اس حوالے سے بلوچستان یونیورسٹی کو یہ کریڈٹ جاتا ہے کہ اس نے یہاں کی مادری زبانوں کی ترقی و ترویج کیلئے نہ صرف اسی کی دہائی میں ان زبانوں کے شعبے قائم کئے بلکہ 2014ء
سے باقاعدہ ایم فل/ پی ایچ ڈی کا سلسلہ شروع کیا گیا دوسری جانب سابق دور حکومت میں مادری زبانوں کو تدریسی زبان کا درجہ دیا گیا تاہم اب بھی ان زبانوں کی ترقی و ترویج کے حوالہ سے بہت کام کی ضرورت ہے انہوں نے پوسٹ گورنمنٹ گریجویٹ کالج سریاب کوئٹہ کی زبان دوستی، علم دوستی کے عمل کو سراہا اور امید ظاہر کی کہ مادری زبانوں میں تعلیم کے سلسلہ کو مزید وسعت دی جائے گی۔