دوشنبه, اکتوبر 7, 2024
Homeخبریںبرطانوی حکومت پاکستانی فوج اور خفیہ اداروں کے ہاتھوں بلوچ نسل کشی...

برطانوی حکومت پاکستانی فوج اور خفیہ اداروں کے ہاتھوں بلوچ نسل کشی روکنے کیلئے اقدامات کریں:BRP

لندن(ہمگام نیوز) بلوچ ریپبلکن پارٹی کے مرکزی ترجمان شیر محمد بگٹی نے میڈیا کو جاری بیان میں کہا ہے کہ بی آر پی یو کے زون کی جانب سے  پارٹی کے مرکزی رہنما و برطانیہ زون کے صدر منصور بلوچ کی سربرائی میں سالانہ اجلاس منعقد ہوا جس میں پارٹی کے ماضی میں کارکردگی کا جائزہ لیا گیا اور مستقبل کے لائحہ عمل کے حوالے سے بحث و مباحثہ کیا گیا۔

اجلاس میں شرکا سے منصور بلوچ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلوچ قوم اس وقت سنگین دور سے گزر رہا ہے  ہماری ماں بہنیں سڑکوں پر اپنے لاپتہ عزیزوں کیلئے دربدر ہیں اور کوئی بھی ان کی آہ و بقا سننے کو تیار نہیں ہے

منصور بلوچ نے مزید کہا ہے بلوچستان میں جبری گمشدگیوں میں مزید اضافہ ہوتا جارہا ہے اور لاپتہ افراد کی تشدد زدہ لاشوں کے ملنے کا سلسلہ بھی تواتر کے ساتھ جاری ہے بلوچ قوم کے ہر مکتب فکر سے تعلق رکھنے والے لوگوں کو اٹھا کر لاپتہ کیا جارہا ہے منصور بلوچ نے کہا کہ لوگوں کو جبری طور پر اٹھا کر لاپتہ کرنا خود پاکستان کے آئین و قوانین کی خلاف ورزی ہے مگر پھر بھی پاکستان میں نہ تو میڈیا اس پر بات کرتا ہے نہ سیاسی و سماجی لوگ بلوچ قوم پر ہونے والے اس ظلم و بربریت کے خلاف آواز اٹھانے کو تیار ہے۔

اجلاس میں بی آر پی یو کے زون  میں مزید نوجوانوں نے نواب براہمدغ بگٹی کی قیادت اور بلوچ ریپبلکن پارٹی پر مکمل اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے مجید بلوچ، رضوان میر بلوچ، جیئند بلوچ، آصف بلوچ، آصم بلوچ، شبیر بلوچ، محمد حنیف، حنیف رئیس، عبدالرشید بلوچ، اکرم بزنجو، تاج محمد بلوچ، طلح بلوچ، جنید بلوچ، علی بلوچ، سجاد بلوچ، جاوید بلوچ، رضوان بلوچ، پرویز بلوچ، ہارون بلوچ، ثناللہ بلوچ، صلح بلوچ، کامران بلوچ، یاسین بلوچ، محمد آصف بلوچ، زبیر بلوچ، صابر بلوچ، قاسم بلوچ، دوست محمد بلوچ اور خالد بلوچ نے بی آر پی میں شمولیت اختیار کرلی جبکہ یو کے زون کے کابینہ کے جیئند نائب صدر اور شبیر بلوچ جنرل سیکریٹری منتخب ہوئے۔

بی آر پی میں شامل نئے ارکان نے بی آر پی کے منشور  اور قائد نواب براہمدغ بگٹی پر مکمل اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈاڈائے قوم شہید نواب اکبر خان بگٹی کے کاروان میں شامل ہونا ہمارے لیئے باعث فخر ہے اب ہماری کوشش ہوگی کہ ہر ممکن فورم  پر بی آر پی کی پلیٹ فارم سے مظلوم بلوچ قوم پر ہونے والے ریاستی ظلم و بربریت کے خلاف آواز اٹھائے اور اس کو دنیا کے سامنے اجاگر کریں۔

اجلاس کے اختتام پر برطانوی وزیر اعظم کے دفتر کے سامنے ایک احتجاجی مطاہرہ منعقد کیا گیا جس کا مقصد کوئٹہ میں علامتی بھوک ہڑتال میں بیٹھے  لاپتہ افراد کے  لواحقین سے اظہار یکجہتی کرنا تھا۔ مظاہرے میں موجود بی آر پی کے کارکنان نے برطانوی حکومت سے اپیل کیا  کہ وہ بلوچستان میں جاری انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کی نوٹس لیتے ہوئے پاکستانی فوج اور خفیہ اداروں کے ہاتھوں بلوچ نسل کشی روکنے کیلئے اقدامات کریں۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز