لندن (ہمگام نیوز)مانیٹرنگ نیوز ڈیسک رپورٹ کے مطابق برطانوی اپوزیشن کی ایک رکن سٹیلا کریسی جنہوں نے ارکان پارلیمنٹ کو زچگی کی چھٹی دینے کے لیے مہم چلائی ہے، کو منگل کے روز اپنے تین ماہ کے بیٹے پِپ کو تھامے ہوئے ایک بحث میں بولنے کے بعد وارننگ موصول ہوئی۔
والتھمسٹو کے لندن حلقے کے لیبر ایم پی نے ہاؤس آف کامنز کے ایک عہدیدار کی طرف سے ایک ای میل ٹویٹ کی جس میں ایک اصول کا حوالہ دیا گیا ہے کہ ’جب آپ کے ساتھ بچہ ہو تو آپ کو چیمبر میں نہیں بیٹھنا چاہیے۔‘
سٹیلا کریسی اور دیگر ارکان پارلیمنٹ نے اس فیصلے پر سوال اٹھایا، جو اس پریکٹس سے متعلق سابقہ ہدایات سے متصادم دکھائی دیتا ہے۔
سابق لبرل ڈیموکریٹ رہنما جو سوئنسن مبینہ طور پر 2018 میں ایسا کرنے والی پہلی رکن پارلیمنٹ تھیں۔
سٹیلا کریسی نے شکایت کی کہ ’تمام پارلیمانوں کی ماں میں مائیں نظر آتی ہیں اور نہ ہی ان کی سنی جاتی ہیں۔‘
کریسی باقاعدگی سے اپنے بیٹے کو بحث مباحثے کے دوران دودھ پلاتی رہی ہیں۔ اس قبل بھی وہ اپنی بیٹی کو ساتھ لاتی رہی ہیں۔
انہوں نے سکائی نیوز کو بتایا کہ ’وہ(بچہ) بہت چھوٹا ہے اور شاید میرے کچھ ساتھی اس وجہ سے زیادہ شور مچا رہے ہیں۔‘
انہوں نے پارلیمانی حکام سے زیادہ لچکدار انداز اختیار کرنے کا مطالبہ کیا۔
’یہ جدید زندگی کا ایک حصہ ہے، کیا ایسا نہیں ہے کہ بعض اوقات آپ کو اپنے بچوں کو اپنے ساتھ رکھنے کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔‘
واضح رہے کہ اس عمل کے خلاف باقاعدہ ضابطے کے باوجود ارکان پارلیمنٹ بچوں کو بغیر کسی سرزنش کے بحث میں لاتے رہے ہیں۔
انہوں نے سکائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ’جب آپ ماں ہیں تو آپ جیت نہیں سکتے۔‘
برطانوی حکومت نے فروری میں اعلان کیا تھا کہ وہ سینیئر وزراء کے لیے چھ ماہ کی تنخواہ کے ساتھ زچگی چھٹی متعارف کرائے گی لیکن ارکان پارلیمان اس کے حقدار نہیں ہوں گے۔
2019 میں سٹیلا کریسی پہلی رکن اسمبلی تھیں جنہوں نے اپنی بیٹی کی پیدائش کے بعد اپنے حلقے میں کام کرنے کے لیے ایک نائب کی خدمات حاصل کیں لیکن انہیں دوبارہ ایسا کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔