لندن:(ہمگام نیوز) برطانیہ کے وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی نے بیان دیا ہے کہ برطانیہ اور اس کے اتحادی روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کے “بلاجواز دباؤ” کے سامنے جھکنے والے نہیں ہیں۔ یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب وزیر اعظم رشی سونک پر دباؤ بڑھ رہا ہے کہ وہ یوکرین کو برطانوی ساختہ لمبی رینج میزائل استعمال کرنے کی اجازت دیں تاکہ روس کے خلاف کاروائی کی جا سکے۔ خاص طور پر، یوکرین نے اسٹورم شیڈو میزائل استعمال کرنے کی اجازت مانگی ہے، جو کہ طویل فاصلے تک مار کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کی جانب سے مسلسل دباؤ کے باوجود ابھی تک اس بارے میں کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔ دوسری جانب، سابق وزیر اعظم بورس جانسن اور پانچ سابق وزرائے دفاع نے بھی وزیر اعظم سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ یوکرین کو ان میزائلوں کے استعمال کی اجازت دیں، یہاں تک کہ اگر امریکہ اس کی حمایت نہ بھی کرے۔
روس نے مغربی ممالک کی جانب سے یوکرین کو مزید ہتھیار فراہم کرنے کے نتیجے میں جوہری ہتھیاروں کے استعمال کی دھمکی دی ہے، جسے لیمی نے “مکمل طور پر ناقابل قبول” قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ پیوٹن کی ہر چند ماہ میں جوہری دھمکی دینا بے معنی ہے، اور برطانیہ اس دباؤ کے آگے نہیں جھکے گا۔
مزید بات چیت اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں متوقع ہے۔