کوئٹہ(ہمگام نیوز) یہاں آمد اطلاعات کے مطابق کل شب دو بجے کے وقت سے پاکستانی فوج نے بسیمہ کے مختلف علاقوں میں ایک وسیع پیمانے کے آپریشن کا آغاز کر دیا ہے اور بھر پور فوجی طاقت کا استعمال کر رہا ہے، جس میں درجنوں کے تعداد میں عام بلوچ شہریوں کے شہادتوں اور زخمی ہونے کی اطلاعات آرہی ہیں ، اس دوران کئ زخمی بلوچوں کو پاکستانی فوجی اہلکاروں نے اغواء کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کیا ہوا ہے ، آج ایف سی ترجمان نے دعویٰ کیا تھا کہ یہ آپریشن جرائم پیشہ افراد کے خلاف ہورہا ہے لیکن انکے بیان کے برعکس مقامی ذرائع بتاتے ہیں کہ آپریشن بیسمہ کے عام بلوچ آبادیوں پر ہوا جس میں کئ شہادتوں کی اطلاعات موصول ہورہی ہے ، مزید اطلاعات کے مطابق اس خونی آپریشن میں محمد بخش بلوچ نامی شخص اپنے چار بیٹوں اور زوجہ سمیت شہید ہوگئے ہیں ، اسی طرح پاکستانی فوج کے ہاتھوں ماضی میں شہید ہونے والے حامد حمید کے والد حمید بلوچ اور اسکے بھائ ماجد بلوچ بھی آج اس آپریشن میں شہید کردیئے گئے ، پاکستانی فوج کے مارو اور پھینکو پالیسی کے شکار ہونے شہید عصمت بلوچ کے دو بھائیوں کے شہادت کی بھی مصدقہ اطلاعات موصول ہورہے ہیں ۔ مزید اطلاعات کے مطابق بلوچستان کے شہر پیدارک میں بھی اسی طرز کا ایک جارح آپریشن جاری ہے جس میں کئی بلوچوں کی شہادتوں اور گرفتاریوں کی اطلاعات ہیں لیکن مواصلاتی نظام کے منطقع ہونے کی وجہ سے ابتک تفصیلات نہیں آسکے ، مختلف بلوچ قوم پرست تنظیموں نے ان آپریشنوں کو بلوچ نسل کشی کا تسلسل قرار دیتے ہوئے عالمی اداروں سے نوٹس لینے کی اپیل کی ہے ۔