چهارشنبه, نوومبر 27, 2024
Homeخبریںبلوچستان میں انسانی حقوق کی پامالیوں،اجتماعی قبروں کے برآمدگی کے خلاف بی...

بلوچستان میں انسانی حقوق کی پامالیوں،اجتماعی قبروں کے برآمدگی کے خلاف بی آرپی کا جرمن شہروں میں مظاہرے

جنیوا (ہمگام نیوز)بلوچ ریپبلکن پارٹی کے مرکزی ترجمان شیر محمد بگٹی نے میڈیا کو جاری بیان میں کہا ہے کہ بلوچستان میں جاری انسانی حقوق کی پامالیوں کے خلاف جرمنی کے دو مختلف شہروں ڈوس برگ اور گوٹنینگ میں احتجاجی مظاہرے کیے۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ مظاہروں کا مقصد بلوچستان میں ریاستی سطح پر بلوچ قوم کے خلاف جاری انسانیت سوز مظالم کو بے نقاب کرنا ہے۔

گوٹنینگ شہر میں منعقدہ مظاہرے سے بی آر پی کارکنان راشد بلوچ، ماہ پارہ کریم، شاہ فاواض بلوچ اور رحمت اللہ مینگل نے خطاب کرتے ہوئے کہا بلوچستان کے طول و عرض میں فوجی آپریشن جاری ہیں اور روزانہ کی بنیاد پر نہتے بلوچوں کو جبری طور پر لاپتہ کیا جارہا ہے اور عام لوگوں کے گھروں میں لوٹ مار کے بعد جلائے جارہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں انسانی حقوق کے تمام قوانین کو پاکستانی فوج پامال کررہی ہے ایسے میں انسانی حقوق کی تنظیموں کی مسلسل خاموشی لمحہ فکریہ ہے۔

ڈوس برگ شہر میں احتجاجی مظاہرے میں جہانگیر رحیم بخش، عبدل جلیل، حارس بلوچ اور حفیظ بلوچ سمیت کارکنان کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔ جہاں انھوں نے پمفلٹ تقسیم کیئے جن پر جبری گمشدگیوں، ماورائے قانون قتل و غارت گری سمیت فوجی آپریشنز کے تفاصیل درج تھیں۔

بی آر پی کارکنان کا کہنا تھا کہ بلوچستان کے ضلع ڈیرہ بگٹی کے علاقے آسریلی سے ایک اجتماعی قبر دریافت ہوئی جس میں چار افراد کے باقیات ملی۔

انھوں نے کہا ہے ہمیں خدشہ ہے یہ ان جبری طور پر لاپتہ افراد کی باقیات ہیں جنہیں پاکستانی فوج آپریشنوں کے دوران لاپتہ کر دیتی ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ بلوچستان میں اس سے قبل بھی خضدار میں ایک اجتماعی قبر دریافت ہوئی جہاں سے ایک سو اسی افراد کی لاشیں ملی تھی جبکہ ڈیرہ بگٹی سے دریافت ہونے والا یہ تیسرا اجتماعی قبر ہے۔

بی آر پی کے کارکنوں کا مزید کہنا تھا کہ بلوچستان کے علاوہ خبیرپختونخوا کے علاقے شانگلہ سے بھی اجتماعی قبریں دریافت ہوئے ہیں جہاں سے گیارہ سال سے لاپتہ سولہ مزدوروں کی لاشیں برآمد ہوئی ہیں۔

بی آر پی نے عالمی انسانی حقوق کی تنظیموں سے اپیل کی ہے کہ وہ بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں جاری انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کا نوٹس لیں۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز