سوئٹزرلینڈ(ہمگام نیوز)بلوچستان میں پاکستانی جارہیت، فوجی آپریشن اور انسانی حقوق کی پامالیوں کے خلاف جنیوا میں احتجاجی مظاہرہ۔ بی آر پی سوئٹزرلینڈبلوچ ری پبلکن پارٹی سوئزرلینڈ چیپٹر کے صدر شیرباز بگٹی نے میڈیا کو جاری بیان میں کہا کہ بلوچ ریپبلکن پارٹی کی جانب سے بلوچستان میں پاکستانی جارہیت، فوجی آپریشن اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں سمیت بلوچ نسل کشی کے خلاف آواز بلند کرنے اور اقوام متحدہ سمیت انسانی حقوق کے اداروں کی توجہ مبذول کرانے کیلئے جینوا میں اقوام متحدہ کی انسانی حقو ق کے حوالے سے پنتیسویں اجلاس کے موقع پر ایک احتجاجی مظاہرہ کیا، مظاہرین نے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر بلوچستان میں پاکستانی جارحیت، چین کی بلوچستان میں مداخلت اور بلوچ نسل کشی کے خلاف مختلف نعرے درج تھے۔
شیرباز بگٹی نے کہا ہے کہ مظاہرے کا مقصد اقوام متحدہ سمیت انسانی حقوق کے اداروں کو بلوچستان کی صورتحال سے آگاہ کرنا تھا جو ریاست پاکستان کی جانب مسلسل بلوچستان میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں میں مزید تیزی لائی جارہی ہے بلوچ نوجوانوں کو جبری طور پر لاپتہ کیا جاتا ہے اور ان کو زیر حراست تشدد کا نشانہ بناکر شہید کیا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اسی طرح ظلم وستم اور جابرانہ ہتھکنڈے اختیار کرکے مظلوم بلوچوں کی آزادی کی جدوجہد کو دبا نے کی ناکام کوشش کرہا ہے مگر بہت افسوس کی بات ہے کہ بلوچستان میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور ریاستی فورسز کی جنگی جرائم کے سامنے اقوام متحدہ کے آنکھوں پر بے بسی کی پٹھی بندھی ہوئی ہے۔ شیرباز بگٹی نے کہا کہ پارٹی کارکنان نے اقوام متحدہ سمیت انسانی حقوق کیلئے کام کرنے والے اداروں کو بلوچستان میں جبری گمشدہ زیرحراست قتل کئے جانے والے کارکنان کی تفصیلات سمیت انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے شواہد بھی فراہم کیے ہیں جو ریاستی بربریت کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔شیرباز بگٹی نےانسانی حقوق کی عالمی تنظیموں اور اقوام متحدہ سے اپیل کی کہ وہ بلوچستان میں جاری کاروائیوں کا نوٹس لیتے ہوئے بلوچ قوم کی نسل کشی کو روکنے کے لیے جلد، موثر اورعملی اقدامات اٹھائیں۔