زاھدان/دزآپ ( ہمگام نیوز) اطلاعات کے مطابق آسٹریا کی قومی باکسنگ ٹیم کے رکن مبین کہرازہی بلوچ نے فرانسیسی باکسنگ چیمپئن کو شکست دے دی ہے۔
موبن کہرازہی بلوچ نے 1986 میں باکسنگ کھیل کا آغاز کیا تھا اور ان کی کوششوں سے بلوچستان کے نوجوانوں میں ایک جوش و ولولہ پیدا کیا تھا۔
انھیں 1992 میں پہلی بار ایران کی قومی ٹیم میں مدعو کیا گیا تھا اور فلپائن میں تیسرے ایشیائی مقابلے میں قومی چیمپئن جیسی پوزیشن پر فائز رہا۔
یہ بلوچ باکسر ایرانی قانون کے مطابق دو سال کے لیئے فوجی تربیت نہ لینے کی سبب فوجی کارڈ نہ ہونے کی وجہ سے اپنا اولمپک کوٹہ بھی ہاتھ سے چھوٹ گیا تھا۔ واضع رہے ایرانی قانون کے مطابق ہر مرد شہری کیلئے لازمی ہے کہ 18 سال کی عمر کے بعد اسے دو سال تک مفت فوجی تربیت اور ایرانی ریاست کی خدمت کرنا ہوگا فوجی تربیت کے بعد اس کا پاسپورٹ بھی بن سکتا ہے اسے ایک فوجی کارڈ بھی دیا جاتا ہےـ
7 فروری 1997 کو مبین کہرازہی بلوچ نے ہنگری میں ہونے والی عالمی چیمپئن شپ میں حصہ لینا تھا اس کے بعد میں وہاں کے ہوائی اڈے پر غائب ہو گئے تھے ـ اور ایران واپس آئے تھے لیکن پھر کسی وجہ سے وہاں سے نکل کر آسٹریلیا گئے تھے ـ
کچھ عرصہ بعد غیر ملکی خبر رساں ایجنسیوں کو انٹرویو دیتے ہوئے کہرازہی بلوچ نے کہا تھا کیا کہ اس نے آسٹریا میں پناہ لی ہے اور اس کے بعد وہ ایران کے لیے نہیں کھیلے گا ـ
واضح رہے کہ ایرانی مقبوضہ بلوچستان سے تعلق رکھنے والے باصلاحیت کھلاڑیوں پر خاص توجہ نہیں دی جاتی بہت سارے بلوچستان کے کھلاڑی ایران سے نکل کر دوسرے ممالک میں بہترین پرفامنس دے رہے ہیں جن میں سے ایک مبین کہرازہی بلوچ ہیں۔