کوئٹہ ( ہمگام نیوز) بلوچ جبری لاپتہ افراد اور شہداء کے بھوک ہڑتالی کیمپ کو 4780 دن ہوگئےاظہارِ یکجہتی کے لیئے
کیچ اور نصیر آباد سے بی ایس او پجار کے طلباء کے ایک وفد نے آکر اظہارِ یکجہتی کی،
اس موقع پر وی بی ایم پی کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ سی ٹی ڈی خفیہ اداروں اور دیگر فورسز کے جبر تشدد اور بکوچ نسل کشی کے پالیسیوں اور کارروائیوں سے بکوچ جدوجہد کو ختم نہیں کیا جا سکتا ہے، ہماری طویل پر امن جدوجہد، بھوک ہڑتالی کیمپ اور طویل لانگ مارچ حق اور انصاف کے حصول اور جبر کے خلاف ثابت قدمی کے روشن مثال ہیں، جبر کے سامنے نا کبھی جھکے ہیں نا جھکے گے،
انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں ریاستی دہشت گردی جبری گمشدگیوں کے داستان دنیا بھر میں گونج اٹھی ہے، وہ الگ بات ہے کہ دنیا نے آنکھیں موند کر چھپ سادھ لیا ہے، ایک نا ایک ان اس ریاست کو تمام مظالم کا حساب دینا ہوگا، پاکستانی گماشتے طفل تسلیوں اور دھونس دھمکیوں سے ہمارے عزم کو نہیں توڑ سکتے، یہ پر امن جدوجہد تمام جبری لاپتہ افراد کی بازیابی تک جاری رہے گا –
انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ سمیت دنیا کے تمام ممالک اس ریاست کو امداد دینا بند کر دیں کیونکہ پاکستانی ریاست ان پیسوں سے بلوچ اور دیگر محکوم قوموں کی نسل کشی کر رہا ہے، اور تسلسل کے ساتھ اس جبر کو جاری رکھے ہوئے ہیں، پاکستانی ریاست عالمی قوانین کی خلاف ورزی کر رہے ہیں، دیگر خطوں کی طرح پاکستان پہ بھی عالمی قوانین لاگو کیے جائیں اور اس ریاست کو بلوچ نسل کشی پہ جوابدہ کیا جائے –