دوشنبه, اپریل 21, 2025
Homeخبریںبلوچ قومی تاریخ مزاحمت اورجدوجہد کی تاریخ ہے،:بی ایس ایف

بلوچ قومی تاریخ مزاحمت اورجدوجہد کی تاریخ ہے،:بی ایس ایف

کوئٹہ (ہمگام نیوز) بلوچ وطن موومنٹ بلوچ گہار موومنٹ اور بلوچستان انڈیپینڈس موومنٹ پرمشتمل الائنس بلوچ سالویشن فرنٹ کے مرکزی ترجمان نے شہید اسد بلوچ شہید احمد شاہ بلوچ شہیدحاجی جان محمد مری شہید سہراب مری شہید ثناء سنگت بلوچ شہید محبوب واڈیلہ اور شہید شاہ میر بلوچ کوان کی بے لوث جدوجہد اور لازوال قومی خدمات پر سرخ سلام پیش و خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ شہداء نے آزادی کی تحریک میں اپنی جانوں کا نزرانہ پیش کرکے نہ صرف بلوچ کاز کو تقویت پہنچائی بلکہ بلوچ جہد آزادی کو ایک نئی سمت پر گامزن کیا ان کی جدوجہد اور زندگی مشعل راہ ہے جو کہ بے پناہ مظالم کے باوجود حوصلہ اور قوی عزم کے ساتھ قومی تحریک کے صفوں میں ثابت قدمی کے ساتھ ڈٹے رہے ۔تر جمان نے کہا کہ شہداء ہماری قومی ہیرو ہے جنہوں نے قومی نجات کی جدوجہد میں کھٹن اور مشکل حالات کا صبر و استقامت کے ساتھ سامنا کرتے ہوئے ریاست کے مکرو ہتھکنڈوں کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے آخری دم تک جہد آزادی سے فکری و عملی طور پر وابسطہ ہوکرجدوجہد کرتے رہے۔ ترجمان نے کہاکہ جن اقوام میں قربانی دینے والے بہادر سپوت موجود ہو اس قوم کو کوئی بھی طاقت شکست نہیں دے سکتا ترجمان نے کہا کہ اگر قوموں کی جدوجہد اور تاریخ پر نظر دوڑائی جائے توبرطانیہ وجاپان قبضہ گیروں سمیت دنیا کا کوئی بھی طاقت قومی تحریکوں کو زیر نہیں کرسکا ہندوستان میں برطانوی جارحیت اور بنگلہ دیش میں بدترین جارحانہ زور آزمائی کے بعد انہیں آزاد ہونے سے کوئی روک نہیں سکا اور آج ریاست جس پیمانے سے بلوچ تحریک کو سبوتاژ کر نے کی منصوبہ پر عمل پیرا ہے وہ بلآخر قبضہ گیر کی شکست اور بلوچ قوم کی فتح ہوگی۔ بلوچ قومی تاریخ مزاحمت اور جدوجہد کی تاریخ ہے بلوچ قوم نے ہر بیرونی حملہ آور کا مقابلہ مزاحمت ، عزم اور بلند حوصلے سے کیا ہے کسی بھی طاقتور کی زور آزمائی کا پرواہ کئے بلوچ قوم ہمیشہ قومی دفاع اور وطن کی حفاظت کو اولین ترجیح دی ہے آج بھی بلوچ اپنے مقدر سے غلامی کی سیاہی مٹانے کئے لئے ایک آزاد مستقبل کے خوابوں کو عملی جامہ پہنانے کے لئے متحرک لئے اٹھنے والے ہر آواز کو خاموش کیا گیا لوگوں کی جد وجہد آزادی میں شعوری طور پر شرکت سے روکنے کے لئے ماس کلنگ کا سلسلہ شروع کیا گیا انفرادی اور اجتماعی قتل عام کے سلسلوں سے لے کر بدتریں طریقہ واردات سے انسانوں پر ظلم و جبر روا رکھا گیا لیکن تحریکیں رک نہ سکیں بڑی بڑی طاقتیں جھک گئی تحریکوں نے اپنی منزل حاصل کی آج بھی بلوچ قوم کو ایک نوآبادیاتی وار کا سامنا ہیں۔ بلوچ قوم اپنی علم عمل اور فکری صلاحیتوں کے ساتھ نوآبادیاتی نظریات کے خلاف سائنسی انداز میں جدوجہد کررہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز