بندرعباس (ہمگام نیوز) اطلاعات کے مطابق آج 15 جون کو صبح سویرے بندر عباس جیل میں ایک اور بلوچ قیدی کو پھانسی دی گئی
تفصیلات کے مطابق آج صبح بندر عباس/گمبندان کی جیل میں منشیات فروشی کے الزام میں ایک بلوچ قیدی علی رنجیر ساکن میناب کو پھانسی دے دی گئی۔
کہا جاتا ہے کہ علی بارہا اپنے اوپر لگائے گئے الزامات کی تردید کر چکے ہیں۔ لیکن “فورسز اور عدالتی اہلکاروں نے اس بلوچ شہری کے خلاف مقدمہ درج کیا اور اس پر حکومت کے خلاف پروپیگنڈہ کرنے اور زناکاری کا الزام بھی لگایا تاکہ اس کا کیس اور مضبوط ہو سکے ـ
رپورٹ کے مطابق انہیں وکیل تک رسائی سے بھی انکار کردیا گیا۔
بلوچ ایکٹوسٹ کمپین کی جانب سے موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق 2022 کے آغاز سے اب تک قابض ایران کی جیلوں میں 62 بلوچ قیدیوں کو پھانسی دی جا چکی ہے، جس میں گزشتہ سال کے مقابلے میں دوگنا اضافہ ہوا ہے۔