بیت المقدس(ہمگام نیوز ڈیسک) فلسطینی صدر محمود عباس نے اسرائیل اور حماس تنظیم کو فلسطین میں امن و امان کے بگاڑنے کا ذمے دار ٹھہرایا ہے اورکہاہے کہ بنیامین نیتن یاہو ذاتی طور پر حماس کو مالی رقوم منتقل کرتے ہیں جن سے وہ ہتھیار خریدتی ہے جب کہ ان ہتھیاروں کے استعمال کی قیمت فلسطینیوں کو ادا کرنا پڑتی ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق تنظیم آزادی فلسطین (پی ایل او) کی قیادت سے خطاب میں محمود عباس نے حماس تنظیم اور اسرائیل کو ایک ہی خانے میں رکھتے ہوئے یہ باور کرایا کہ دونوں کا مقصد فلسطینی اتھارٹی کو سبوتاڑ کرنا اور مسئلہ فلسطین کے ایسے حل مسلط کرنا ہے جو صرف حماس اور اسرائیل کی خواہشات کے مطابق ہوں۔ فلسطینی صدر نے کہا کہ حماس نے پی ایل او اور فلسطینی اتھارٹی کے ساتھ معرکہ آرائی کو اسرائیلی پردے میں غزہ پٹی سے مغربی کنارے منتقل کر دیا۔
دوسری جانب حماس تنظیم نے فلسطینی قانون ساز کونسل (پارلیمنٹ) کے تحلیل کیئے جانے سے متعلق آئینی عدالت کے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اس فیصلے کی کوئی آئینی اور قانونی حیثیت نہیں ہے اور یہ ایک سیاسی فیصلہ ہے جس سے حقیقت تبدیل نہیں ہو گی۔اس سے قبل فلسطینی صدر محمود عباس نے ہفتے کے روز اعلان کیا تھا کہ آئینی عدالت نے قانون ساز کونسل (پارلیمنٹ) کی تحلیل کا فیصلہ جاری کیا ہے اور ساتھ ہی چھ ماہ کے اندر قانون ساز کونسل کے انتخابات کا مطالبہ بھی کیا ہے۔