کوئٹہ(ہمگام نیوز) بلوچ ریپبلکن پارٹی کے مرکزی ترجمان شیر محمد بگٹی نے کہا کہ بد نام زمانہ پاکستانی ایجنسیوں نے ایک بار پھرآفغانستان میں مقیم بگٹی مہاجرین کی کیمپ کو بم حملے کا نشانہ بنایا ہے جس کے نتیجے میں دو معصوم بچوں سمیت تین افراد شہید جبکہ آٹھ افراد زخمی ہوئے ہیں جن میں بیشتر خواتین اور بچے شامل ہیں۔ افغانستان کے سرحدی شہر سپین بولدک میں بگٹی مہاجرین کی کیمپ کو پاکستانی خفیہ اداروں کے کارندوں نے ریموٹ کنٹرول بم حملے کا نشانہ بنایا ہے جس میں کیمپ مکمل طور پر تباہ ہوگیا ہے۔ شہید ہونے والوں میں گیارہ سالہ سیف بگٹی، دس سالا عبدللہ بگٹی، اور کمبر بگٹی شامل ہیں جبکہ زخمیوں میں زیادہ تر خواتین ہیں جن کے نام پانچ سالہ میران بگٹی، آٹھ سالہ مائیخان، زرخاتوں، گراناز، زلیخا، آدم بگٹی اور بیورغ بگٹی ہیں ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ یہ پہلی بار نہیں ہے کہ افغانستان میں مقیم مہاجرین کو نشانہ بنایا گیا بلکہ ماضی میں متعدد حملوں میں درجنوں کی تعداد میں بگٹی قبیلے سے تعلق رکھنے والے افراد کو شہید کیا گیاہےجس میں سپین بولدک میں بی آرپی کے رہنما ریاض گل بگٹی کے گھر کو نشانہ بنایا گیا جس میں ان کی دس سالا معصوم بچی اور ضعف العمر والدہ زخمی ہوگئی تھی جبکہ ستمبر 2015 کو ایک اور کاروائی میں اسی سپین بولدک میں پائند خان بگٹی کو نشانہ بنا کر شہید کیا گیا مئی 2016 میں نمروز کے صوبے میں بھی بی آر پی کے رکن جمال خان بگٹی کی رہائش گاہ پر موٹر سائیکل بم دھماکہ کیا گیا تھا۔ جبکہ جولائی 2016 کو سراوان ایران میں بھی پاکستانی ایجنسیوں نے بی آر پی کے رہنما شاہنوازِ زہری کو نشانہ بنا کر شہید کردیا تھا اسی طرح کے کئی واقعات ہوئے ہیں ان سب کے باوجود بھی اقوام متحدہ کا ادارہ برائے مہاجرین مکمل طور پر مسلسل خاموشی اختیار کیئے ہوئے ہیں۔ ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ فوج کے ہاتھوں یرغمال پاکستانی میڈیا سپین بولدک میں مہاجرین کی کیمپ پر حملے کو فراری کمانڈر کے گھر پر حملہ قرار دے رہے ہیں اس حملے میں شہید ہونے والے معصوم بچوں کے تصاویر ہم نے میڈیا میں جاری کی ہیں جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ وہ معصوم بچے شہید ہوئے ہیں یا فراری کمانڈر جبکہ ہم سمجھتے ہیں کہ میڈیا میں پاکستانی فوج کی طرف سے اس حملے کو فراری کمانڈر کے گھر پر حملے قرار دینے سے اس بات میں زرا برابر بھی شک نہیں کہ یہ حملہ بد نام زمانہ آئی ایس آئی نے ہی کروایا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ کابل میں بے گناہ معصوموں کو جس طرح شہید کیا گیا اس کی مثال نہیں ملتی۔ شیر محمد بگٹی نے مہاجرین کے اقوام متحدہ کے اداروں سمیت تمام عالمی اداروں سے اپیل کی ہے کہ وہ مہاجرین کو نشانہ بنانے کے پاکستانی ایجنسیوں کے گھناؤنی عمل کے خلاف عملی اقدامات کریں اور افغانستان اور ایران میں مقیم بلوچ مہاجرین کی تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے فوری اقدامات کریں۔