یکشنبه, نوومبر 24, 2024
Homeخبریںبھارت: سکھ مقدس مقام میں انتہا پسند ہندو رہنما سدھیر سوری کو...

بھارت: سکھ مقدس مقام میں انتہا پسند ہندو رہنما سدھیر سوری کو قتل کردیا گیا

نئی دہلی( ہمگام نیوز )مانیٹرنگ نیوز ڈیسک کی رپورٹ کے مطابق بتایا کہ بھارت میں سکھوں کے ایک مقدس مقام پر جمعہ کے روز ایک ہندو انتہا پسند رہنما کو اس وقت گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا جب وہ ہندو مورتیوں کی بے حرمتی کے خلاف احتجاج کر رہے تھے۔ ہندو مورتیاں کوڑے دان سے ملی تھیں۔

 

“شیو سینا” نامی بنیاد پرست مذہبی گروپ کے خود ساختہ رہنما 58 سالہ سدھیر سوری کو امرتسر میں قتل کیا گیا۔ امرتسر میں سکھوں کی مقدس ترین عبادت گاہ گولڈن ٹیمپل موجود ہے۔ سکھ مت سولہویں صدی میں شمال مغربی ہندوستان میںملک کے دو غالب مذاہب ہندومت اور اسلام کے درمیان ابھرا تھا۔

 

سینئر پولیس اہلکار ارون پال سنگھ نے بتایا کہ سدھیر سوری کو کئی گولیاں لگیں، حملہ آور موقع پر پہنچا اور اسے سب کے سامنے سدھیر کو گولی مار دی۔ قاتل سندیب سنگھ کو گرفتار کرلیا گیا، اس کے پاس لائسنس یافتہ اسلحہ تھا۔

 

مقامی میڈیا کے مطابق سدھیر سوری کو پولیس کا تحفظ حاصل تھا اور انہوں نے بہت سے سکھوں کو ناراض کر رکھا تھا۔ سدھیر نے سکھ عقیدے اور برادری کے متعلق توہین آمیز بیانات دے رکھے تھے۔

 

میڈیا رپورٹس کے مطابق سدھیر کو اس وقت گولی مار دی گئی جب وہ احتجاج کرتے ہوئے کہتا تھا کہ شہر کے ایک کوڑے دان سے ملنے والی ہندو مورتیاں ناپاک ہوگئی ہیں۔

 

یاد رہے 2020 میں سدھیر سوری کو اس وقت گرفتار کیا گیا تھا جب ہندوستان اور بیرون ملک سکھ برادری کے ناراض اراکین نے ان پر سوشل میڈیا پر وسیع پیمانے پر گردش کرنے والی ایک ویڈیو میں خواتین اور ان کے عقیدے کو بدنام کرنے کا الزام لگایا۔ جولائی میں بھی سدھیر کو اسی طرح کے الزامات میں دوبارہ سزا سنائی گئی تھی۔

 

 

یہ بھی پڑھیں

فیچرز