نئی دہلی (ہمگام نیوز) مانیٹرنگ نیوز ڈیسک رپورٹس کے مطابق بھارت نے اپنے کلبھوشن یادیو کو اپنے فیصلے پر نظر ثانی کے لیے سول عدالتوں سے رجوع کرنے کے قومی اسمبلی میں پیش کیے گئے بل میں ترامیم کا مطالبہ کردیا ہے .
میڈیارپورٹس کے مطابق بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان نے ایک بیان میں کہاکہ اس بل میں میونسپل عدالتوں کو بھی یہ فیصلہ کرنے کا اختیار دیا گیا ہے کہ آیا ریاست نے بین الاقوامی قانون کے تحت اپنے فرائض پورے کیے یا نہیں اور یہ درست نہیں ہے۔ بھارت نے اس بل کی بعض شقوں پر یہ کہہ کر اعتراض کیا کہ اس میں بعض خامیاں ہیں، جنہیں دور کرنے کی ضرورت ہے۔
دہلی میں وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم بگچی کا کہنا تھا کہ پاکستان نے بل میں میونسپل عدالت کو بھی یہ فیصلہ کرنے کی اجازت دی ہے کہ کلبھوشن یادیو کو قونصلر رسائی فراہم نہ کرنے میں ریاست نے تعصب سے کام لیا تھا یا نہیں۔
بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ریویو اور ری کنسڈریشن بل 2020 جو پاکستانی قومی اسمبلی نے منظور کیا ہے، اس سے وہ تقاضے پورے نہیں ہوتے، جنہیں بین الاقوامی عدالت انصاف (آئی سی جے) نے کلبھوشن کے کیس پر نظر ثانی کے لیے لازم قرار دیا تھا۔