کوئٹہ(ہمگام نیوز)بلوچ نیشنل موومنٹ کے مرکزی ترجمان نے کہا کہ پاکستان چین اربوں ڈالر کے معاہدات کے بعد بلوچستان میں آپریشن اور نسل کشی میں تیزی آئی ہے۔ سینکڑوں گھر منہدم، ہزاروں بے گھر، جب کہ کئی ہزاربلوچ لاپتہ کر دئیے گئے ہیں۔ آج اسپلنجی میں پاکستانی فورسز نے کئی گھروں کو جلا کر درجنوں بلوچ فرزندوں کو اغوا کرکے لاپتہ کردیا۔ اس سے پہلے پانچ اکتوبر کے مشکے آپریشن میں دو بلوچ فرزندوں سراج اور خالق داد کو شہید کیا گیا۔ چین کے ساتھ ساتھ امریکہ اور یورپ کی جانب سے مسلسل پاکستان کو مالی و عسکری امداد بلوچ نسل کشی کے ساتھ ساتھ خطے میں حالات کی خرابی کو بڑھاوا دے رہے ہیں ۔ یورپ اور امریکہ کو یہ جاننا ہوگا کہ افغانستان سمیت پورے خطے میں حالات کی خرابی کا براہ راست تعلق پاکستانی کا ملوث ہونا اور انہی کے امداد پر منحصر ہے جو دہشت گردی کے خلاف جنگ میں دنیا کو بلیک میل کرکے پیسے بٹور رہا ہے اور اصل میں انہی دہشت گردوں کی افزائش نسل کر رہا ہے تاکہ یہ امداد مسلسل جاری رہے ۔ ان تمام مسائل کا حل ایک آزاد بلوچستان ہے جو خطے میں ایک سیکولر لبرل قوم کی حیثیت سے پوری دنیا کے امن کی ضامن ہوگا۔ ترجمان نے کہا کہ عالمی انسانی حقوق کے اداروں اور بین الاقوامی میڈیا کی چشم پوشی نے پاکستان کو بلوچ نسل کشی میں استثنیٰ دیا ہے۔ آج اسپلنجی اور آواران میں بزداد و گرد و نواح میں کئی گھروں کو لوٹ مار کے بعد جلادیا گیا۔ آواران سے قادربخش نامی بوڑھے شخص کو اغوا کرکے لاپتہ کر دیا گیا۔ اسپلنجی اور آواران میں نہتے بلوچوں پر ظلم و تشدد انہی کارروائیوں کا تسلسل ہے جنہیں ہم مسلسل میڈیا اور انسانی حقوق کے اداروں تک پہنچا رہے ہیں۔ ریاستی میڈیا آئی ایس آئی کے کنٹرول میں ہے اور ریاست کی زبان میں نہتے مظلوم بلوچوں کو دہشت گرد پیش کرتا ہے۔ ایسے میں اقوام متحدہ اور مہذب دنیا کا فرض بنتا ہے کہ ان مظالم کا نوٹس لیکر پاکستان کو جنگی جرائم کے تحت قانون کے کٹہرے میں لائیں ۔