کوئٹہ(ہمگام نیوز)بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان گہرام
بلوچ نے کہا کہ سرمچاروں نے کل آواران کے علاقے بریت میں ایک لیویز گاڑی کو رکنے کا اشارہ کیا تو رکنے پر لیویز اہلکاروں نے مزاحمت کی تو سرمچاروں کی جوابی فائرنگ سے ایک لیویز اہلکار زخمی ہوا۔ لیویز اہلکاروں سے سرمچاروں نے ایک جی تھری بندوق اور گولیاں ، ایک پسٹل، ایک شاٹ گن، ایک موٹر سائیکل اور ایک بلٹ پروف جیکٹ قبضے میں لے لیا۔ لیویز اہلکاروں کو وارننگ دیکر چھوڑ دیا گیا۔ لیویز اہلکاروں کو تنبیہ کرتے ہیں کہ وہ بلوچ سرمچاروں کے سامنے مزاحمت کی کوشش نہ کریں کیونکہ سرمچار معمول کی گشت پر ہوتے ہیں تو بندوق برداروں سے ضروری پوچھ گچھ کے بعد انہیں کسی نقصان کے بغیر چھوڑ دیا جاتا ہے۔ اگر لیویز نے اپنا یہ روش برقرار رکھا تو انہیں پاکستانی فوج کے برابر بلوچ نسل کشی میں ملوث سمجھ کر اسی طرح کی سزا دی جائے گی۔ گہرام بلوچ نے کہا کہ سترہ مارچ کو سرمچاروں نے گوادر میں کوسٹ گارڈ کیمپ کے سامنے کھڑی عسکری تعمیراتی کمپنی فرنٹیر ورکس آرگنائزیشن (ایف ڈبلیو او) کی گاڑی پر دستی بم حملہ کیا، جس سے ایف ڈبلیو او کی گاڑی اور اہلکاروں کو نقصان پہنچا۔ اس سے حواس باختہ ہوکر قابض فوج نے عام آبادی پر فائرنگ کی جس سے مقامی فٹ بال کلب کے دو کھلاڑی زخمی ہوئے۔