پوسٹ بلڈی فرائیڈے ھمگام رپورٹ
دزآپ (ھمگام رپورٹ) 30 ستمبر کی بلڈی فرائڈے کے دن زاھدان میں قابض ایرانی فورسز نے فضا اور زمین سے وار کرتے ہوئے101 نہتے بلوچ فرزندوں کو گولیوں سے بھون ڈالا، ان بلوچ شھداء میں ایک بلوچ بیٹی ہستی ناروی بھی شامل تھیں۔ اس کم عمر شھید بلوچ بیٹی کے متعلق پاکستانی زیر قبضہ بلوچستان میں بلوچی اور اردو اخبارات میں کوئی رپورٹ نہیں آئی۔ کسی سرچ کرنے کے دوران بی بی سی انگلش رپورٹ میں ہستی تصویر اور معلومات شامنے آئے۔ بی بی سی نے اپنی رپورٹ میں لکھی ہے کہ 7 سالہ ہستی ناروی بھی بلوچ ہے۔ تصویر میں وہ روایتی بلوچی لباس میں نظر آ رہی ہیں۔
30 ستمبر 2022 کو ہستی زاہدان میں اپنی دادی کے ساتھ نماز جمعہ میں شریک تھیں۔ اس دن لی گئی اور سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ویڈیو فوٹیج میں سیکورٹی فورسز کو مظاہرین کے اختجاج کے خلاف گولی مارتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ مقامی کارکنوں کے مطابق ہستی ناروی کے سر پر آنسو گیس کے گولے مارے گئے تھے۔
ہستی ناروی اپنے والدین کی اکلوتی بیٹی تھی۔ اور وہ ایک ہفتے میں اپنے اسکول کا پہلا دن شروع کرنے والی تھی۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل کا کہنا ہے کہ جس دن ہستی کو قتل کیا گیا اس دن کم از کم 66 افراد مارے گئے جن میں بلوچ اقلیت سے تعلق رکھنے والے 10 بچے بھی شامل تھے۔ احتجاج شروع ہونے کے بعد سے یہ سب سے خونی دن تھا، اور کارکنوں نے اسے “بلڈی فرائیڈے” کا نام دیا۔