Homeخبریںتربت:فورسزکی شدید تشدد سے واحد بلوچ سول ہسپتال منتقل کرنے کے بعدشہید...

تربت:فورسزکی شدید تشدد سے واحد بلوچ سول ہسپتال منتقل کرنے کے بعدشہید ہوگئے

تربت(ہمگام نیوز ) اطلاعات کے مطابق 21ستمبر 2018کو قابض پاکستانی فوج اور بدنام زمانہ خفیہ ایجنسی آئی- ایس -آئی کے ہاتھوں زبردستی حراست کے بعد جبری طور اغوا ہونے والے واحد ولد عمر سکنہ دشت تیراندسک کو پاکستانی فوج کے ٹارچر سیلوں میں شدید غیر انسانی تشدد اور ٹارچر کرنے کے بعد کل قابض فورسز نے اسے نیم مردہ حالت مفلوج بناکر تربت سول ہسپتال منتقل کیا ، جہاں وہ جسمانی و زہنی تشدد کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہوگئے ۔

یاد رہے کہ بلوچستان کے مختلف شہروں میں قائم پاکستانی فوجی ٹارچرسیلوں میں بلوچ فرزندوں کو غیر انسانی اذیت دے کر شہیدکرکے پھینک دینے کے واقعات معمول بن چکے ہیں، اس کے علاوہ ایسے متعدد واقعات بھی سامنے آرہے ہیں جن میں قابض فورسزلوگوں کو شدید اذیت رسانی کے بعد زہنی و جسمانی طور مفلوج بناکے نیم مردہ حالت میں ہسپتالوں کے حوالے کرتے ہیں، ایسے لوگ زیادہ ترشدیدجسمانی و ذہنی تشددکی وجہ سے جانبر نہیں ہوسکتے ہیں اور دم توڑ دیتے ہیں ۔

دشت سے تعلق رکھنے والے ایک سیاسی کارکن کے مطابق اب تک صرف دشت میں متعد د لوگوں کو ٹارچر سیلوں میں اذیت رسانی سے شہید کیاگیاہے جن میں حنیف ولد نبی بخش سکنہ کُروس ء تنک دشت ،نذیر ولدغلام رسول سکنہ پیروتگ دشت ،حنیف ولدعمر تیران دسک دشت شامل ہیں جنہیں فوجی ٹارچر سیلوں میں شہید کرنے کے بعد لاشیں ورثا کے حوالے کی گئیں ہیں ۔

جبکہ چند ماہ قبل مچات نگور دشت میں فورسز نے خواتین کو اٹھانے کی کوشش کی تو ڈاکٹر اللہ بخش ولددوست محمدسکنہ مچات نگور دشت فورسز کی بربریت سے دل کا دورہ پڑنے سے وہیں جان بحق ہوگئے تھے .انسانی حقوق کے عالمی ادارے ایمنسٹی انٹرنیشنل پاکستانی فوج کی بلوچستان میں بلوچ عوام پر ریاست فوج کی غیر انسانی تشدد کا نوٹس لے کر ان مظالم کو عالمی ایوانوں تک پہنچایا جائے۔

Exit mobile version