یکشنبه, جون 8, 2025
Homeخبریںترکی: دھماکوں میں 100 ہلاک، ملک میں تین روزہ سوگ

ترکی: دھماکوں میں 100 ہلاک، ملک میں تین روزہ سوگ

انقرہ (ہمگام نیوز) ترکی کے دارالحکومت انقرہ میں 2 دھماکوں میں ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 100 ہو گئی جبکہ 246 زخمیوں میں سے 50 کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔ترک حکومت نے دھماکوں کے بعد 3 روزہ سوگ کا اعلان کر دیا ہے۔۔
انقرہ میں ریلوے اسٹیشن کے قریب اس وقت دھماکے ہوئے جب کردوں کی جماعت ایچ ڈی پی (ہلکلرائن ڈیموکریٹک پارٹی یا پیپلز ڈیمو کریٹک پارٹی) کی ایک ریلی جاری تھی۔ریلی میں یکے بعد دیگرے دو بم دھماکے ہوئے، جس سے بڑے پیمانے پر ہلاکتیں ہوئیں۔
ایچ ڈی پی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ریلی کا مقصد بر سر اقتدار رجب طیب اروان کی جماعت اے کے پی کی پالیسیز کے خلاف احتجاج کرنا تھا۔بیان میں کہا گیا ہے کہ عینی شاہدین نے بتایا کہ دونوں حملے خود کش حملہ آوروں نے کیے تاہم حکام نےاسکی تصدیق نہیں کی۔پارٹی نے اپنی ٹویٹر اکاونٹ پر یہ بھی بتایا ہے کہ دھماکوں میں اس کے 2 امیدوار بھی ہلاک ہوئے ہیں.خیال رہے کہ آئندہ ماہ ترکی میں پارلیمانی انتخابات ہونے والے ہیں۔
ایچ ڈی پی حکومت سے مطالبہ کر رہی ہے کہ شمالی علاقوں میں کردوں کے خلاف جاری کارروائیاں روکی جائیں، حکومت کی جانب سے کرد ورکرز پارٹی کے خلاف فوجی کارروائیاں کی جا رہی ہیں۔
ملک کے صدر رجب طیب اردوان پر ایچ ڈی پی الزام عائد کرتی ہے کہ وہ قوم پرستانہ جذبات ابھار کر آئندہ پارلیمانی انتخابات میں اپنی جماعت اے کے پی کو اکثریت دلوا کر اقتدار میں لانا چاہتے ہیں۔انقرہ میں 2 دھماکوں کے بعد ترک وزیراعظم احمد اوگلو نے ہنگامی اجلاس طلب کرکے سیکیورٹی بہتر بنانے کی ہدایت کی جبکہ 3 روزہ سوگ کا اعلان بھی کیا۔
ترک صدر رجب طیب اردوان نے بھی حملوں کی مذمت کی ہے اور اسے دہشت گردی قرار دیا۔خیال رہے کہ ترکی میں عوامی سطح پر یہ رائے قائم ہے کہ ایچ ڈی پی باغی کردوں یعنی کردستان ورکرز پارٹی کا سیاسی ونگ ہے البتہ ایچ ڈی پی اس کی تردید کرتی ہے۔
کردستان ورکرز پارٹی (پی کے کے) ترکی کی کالعدم جماعت ہے جو کہ 1984 سے آزاد کردستان کے لیے جدوجہد کر رہی ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ ماہ 8 ستمبر کو پی کے کے کی جانب سے مبینہ طور ترکی کی فوج پر حملہ کیا گیا تھا جس میں 18 اہلکار ہلاک ہوئے تھے جس کے بعد ملک بھر میں ایچ ڈی پی کے دفاتر پر حملے ہوئے اور ان کے انقرہ میں ہیڈ کوارٹر کو بھی نقصان پہنچایا گیا۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز