نئی دہلی ( ہمگام نیوز) انڈین ریاست تریپورہ پولیس کی ایک ٹیم 26 اکتوبر کو ہونے والے فرقہ وارانہ تشدد کی رپورٹنگ کے دوران ‘فرقہ وارانہ منافرت’ کو فروغ دینے کے الزام میں مقدمہ درج کرنے کے بعد اتوار کی رات کو دہلی سے تعلق رکھنے والی دو خواتین صحافیوں کو گرفتار کر کے آسام سے ریاست لے آئی ہے۔
اخبار ہندوستان ٹائمز کے مطابق اس معاملے سے واقف لوگوں نے بتایا کہ سمردھی کے ساکونیا اور سورنا جھا، جو دہلی کے نیوز چینل ایچ ڈبلیو نیوز نیٹ ورک سے وابستہ ہیں، گومتی ضلع کے رادھاکیشور پور پولیس سٹیشن میں تھیں۔
ان دونوں کو تریپورہ پولیس کی درخواست پر اتوار کو آسام کے کریم گنج ضلع سے حراست میں لیا گیا تھا۔
رپورٹ کے مطابق تری پورہ پولیس کی ایک ٹیم آسام گئی، لیکن دونوں نے رات کو ٹیم کے ساتھ جانے سے انکار کر دیا۔
واضح رہے کہ ضابطہ فوجداری کی دفعہ 46 (4) کے مطابق کسی بھی عورت کو غروب آفتاب کے بعد اور طلوع آفتاب سے پہلے گرفتار نہیں کیا جا سکتا سوائے ناگزیر حالات کے۔
بعد ازاں ایک اور ٹیم عدالت سے اجازت لے کر گئی اور دونوں کو گرفتار کر لیا۔
ایک افسر نے بتایا کہ ریاست چھوڑنے سے پہلے دونوں کو اگرتلہ میں پولیس سے بات کرنی تھی، لیکن اس کے بجائے وہ بغیر اطلاع کے آسام روانہ ہو گئے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ان صحافیوں نے سوشل میڈیا پر چند ویڈیوز پوسٹ کیں، جن میں گومتی ضلع میں ایک مبینہ طور پر جلے ہوئے نماز والے ہال اور آدھے جلے ہوئے قرآن کو دکھایا گیا ہے، جس کے بارے میں شبہ ہے کہ اس میں ہیرا پھیری کی گئی ہے۔
ایچ ڈبلیو نیوز نیٹ ورک نے دونوں صحافیوں کی حراست کو ہراساں کرنے اور پریس کو نشانہ بنانے اور صحافیوں کو حقائق کی رپورٹنگ سے روکنے کی تریپورہ پولیس اور حکومت کی کوششوں کا حصہ قرار دیا۔