دوشنبه, اپریل 21, 2025
Homeخبریںتہران ماسکو کو میزائل فراہم کرنے کی تیاری کر رہا ہے: واشنگٹن

تہران ماسکو کو میزائل فراہم کرنے کی تیاری کر رہا ہے: واشنگٹن

ایران روس کو یوکرین پر حملہ کرنے کے لیے ڈرون دیتا ہے: امریکی مندوب برائے یو این

 واشنگٹن( ہمگام نیوز ) اقوام متحدہ میں واشنگٹن کی نمائندہ لنڈا تھامس گرین فیلڈ نے کہا ہے کہ ایران نے اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے روس کو سینکڑوں ڈرونز فراہم کیے ہیں۔

امریکی عہدیدار نے کہا کہ تہران روس کو بیلسٹک میزائل فراہم کرنے کی بھی تیاری کر رہا ہے۔ کیف اور اس کے مغربی اتحادی روس پر ایرانی ساختہ ڈرون استعمال کرنے کا الزام لگاتے ہیں، خاص طور پر یوکرین میں شہری اہداف اور توانائی کی پیداواری تنصیبات کو نشانہ بنانے کے لیے ایرانی ڈرونز کے استعمال کا الزام عائد کیا جارہا ہے۔

یوکرین کی ملٹری انٹیلی جنس سروس کے سربراہ کریلو بڈانوف نے اس سے قبل کہا تھا کہ روس اپنے میزائل ہتھیاروں کی تجدید کے لیے ایران پر اعتماد کر رہا ہے۔ انہوں نے وضاحت کی تھی کہ روس نے اب تک 540 ایرانی ڈرونز چلائے ہیں جن میں یوکرین کے بجلی گھروں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ ماسکو نے گزشتہ موسم گرما میں تہران کے ساتھ طے پانے والے ایک معاہدے کے تحت 17 سو ایرانی ڈرونز “شاہد” حاصل کیے ہیں۔ یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ ان طیاروں کی ترسیل الگ الگ مواقع پر ہوئی ہے۔

بڈانوف نے ماسکو پر ایرانی فوجی صنعت کو مہارت فراہم کرنے کا الزام بھی لگایا تاکہ وہ ایران کو ڈرون حاصل کرنے کے لیے روس کی کوششوں کی حمایت کے لیے “قائل” کرے۔

دریں اثنا یوکرینی صدر کے ایک سینئر معاون نے ڈرون اور میزائل تیار کرنے والی ایرانی فیکٹریوں کو ختم کرنے اور ان ہتھیاروں کے سپلائرز کی گرفتاری کا مطالبہ کر دیا جیسا کہ کیف نے تہران پر الزام لگایا کہ وہ روس کو مزید ہتھیار فراہم کرنے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے۔

یوکرینی صدر کے مشیر میخائیلو پوڈولیاک نے چند روز قبل ٹوئٹر پر لکھا تھا کہ ایران بین الاقوامی پابندیوں کی کھلم کھلا توہین کرتا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ جواب میں ایرانی ہتھیاروں کی فیکٹریوں کو تباہ کردیا جائے۔

یاد رہے یوکرین کی فضائیہ نے اعلان کیا تھا کہ اس نے ستمبر کے وسط سے اب تک درجنوں ایرانی ساختہ درجنوں ڈرونز کو تباہ کر دیا ہے۔ ایک ہفتہ قبل بائیڈن انتظامیہ نے ایک بڑے پیمانے پر ٹاسک فورس کا آغاز کیا تھا تاکہ اس بات کی تحقیقات کی جا سکیں کہ امریکی ساختہ مائیکرو الیکٹرانکس سمیت امریکی اور مغربی پرزے کس طرح ایرانی ساختہ ڈرونز میں پہنچ گئے ہیں ۔ کئی امریکی عہدیداروں نے اس حوالے سے سی این این کو آگاہ کیا تھا۔

ان عہدیداروں نے مزید کہا کہ ایران نے دونوں ملکوں کے درمیان فوجی شراکت داری کی ایک بڑی توسیع کے لیے پہلے ہی ڈرون کے منصوبے اور پرزے روس کو بھیجنا شروع کر دیے ہیں تاکہ وہاں پیداوار میں مدد کی جا سکے۔

اسی تناظر میں بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل رافیل گروسی نے کہا ہے کہ ایران کے ساتھ جوہری مذاکرات ایک بند راستے تک پہنچنے کے بعد رک گئے ہیں۔

گروسی نے یورینیم کی افزودگی کے حجم اور شرح میں اضافے اور ایرانی سینٹری فیوجز کی ترقی اور تعمیر کے میدان میں حالیہ ایرانی پیش رفت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یوکرین کے مسئلے پر آئی اے ای اے کی توجہ ایران اور شمالی کوریا کے مسائل سے توجہ ہٹانے میں کام نہیں آئے گی۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز