کوئٹہ(ہمگام نیوز)پشتون سٹوڈنٹس فیڈریشن بلوچستان کے بلوچستان کے صدر طاہر شاہ کاکڑ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ جامعہ بلوچستان کی انتظامیہ اور بلوچستان حکومت سہیل اور فصیح بلوچ کے معاملے میں سہولت کار کا کردار ادا کر رہے ہیں جس کی واضح ثبوت یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے طلبا کے داخلے پر پابندی لگانا اور حکومت کا اس کیس پر معنی خاموشی ہیں جو کہ انتہای قابل مذمت ہیں پی ایس ایف کا روز اول مطالبہ ہیں کہ حکومت اور یو نیورسٹی انتظامیہ لاپتہ طلبا سہیل اور فصیح بلوچ کو منظر عام پر لا کر یونیورسٹی میں تعلیمی سلسلے کو دوبارہ بحال کرنے میں اپنا کردار ادا کریں اور یونیورسٹی انتظامیہ حکومت کی گھٹ جوڑ سے تعلیم دشمن، طلبا دشمن پالیسی پر گامزن ہیں جو انتہای قابل افسوس ہیکہ ایک طرف تعلیمی اداروں سے طلبا کو اٹھایا جاتا ہے بجائے اس کے کہ ان طلبا کو بازیاب کرایا جائے یا عدالت میں پیش کیا جائے وائس چانسلر، پرو وائس چانسلر رجسٹرار اور پولیس اس میں سہولت کار کا کردار ادا کرتے ہیں جس کی پشتون سٹوڈنٹس فیڈریشن پر زور مزمت کرتی ہے اور مطالبہ کرتے ہیں کہ لاپتہ طلبا کو منظر عام پر لا کر طلبا کے حفاظت کی ضمانت کے ساتھ یونیورسٹی کے پر امن تعلیمی اور سازگار ماحول میں تدریسی عمل بحال کیا جائے۔
واضح رہے کہ مقبوضہ بلوچستان کے جامعہ بلوچستان سے قابض پاکستانی خفیہ اداروں نے بلوچ طلباء سہیل اور فصیح بلوچ کو ایک نومبر کو ہوسٹل سے جبری گمشدگی کا نشانہ بنایا تھا اور وہ تاحال لاپتہ ہے.