دوشنبه, نوومبر 25, 2024
Homeخبریںجرمنی: بی آر پی کا بلوچستان میں جاری مظالم کے حوالے سے...

جرمنی: بی آر پی کا بلوچستان میں جاری مظالم کے حوالے سے پانچ روزہ مہم کا آغاز

برلن(ہمگام نیوز) بلوچ ریپبلکن پارٹی جرمنی چیپٹر کے صدر جواد محمد بلوچ نے اپنے جاری بیان میں کہا ہے کہ جرمنی کے شہر لیبزنگ میں یونیورسٹی آف لیبزنگ میں ایک پانچ روزہ مہم ایمنسٹی کے شتراک سے چلایا گیا جس میں بی آر پی اور بی آر ایس او کے کارکنان نے اپنے انٹرویوز ریکارڈ کرائے اور بلوچستان میں جاری مظالم کے حوالے سے شہید اور اغوا ء شدگان کے تصاویر آویزا ں کئے اور ساتھ ہی ایک پٹیشن بھی لائی گئی جس میں سینکڑوں افراد کے دستخط کئے جواد بلوچ نے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ بلوچ ریپبلکن پارٹی نے 5روزہ آگاہی مہم میں بلوچ شہدا ء اور جبری اغواء شدگان کی تصاویریں شرکا ء کو دکھائیں انہوں نے کہاکہ اس آگاہی مہم کے دوران بی آر پی اور بی آر ایس او کے کارکنان کے انٹرویو ریکارڈ کئے گئے جس میں انہوں نے بلوچستان میں جاری انسانی حقوق کی پامالی پر بات کی اور ایمنسٹی کے نمائدگان کو بلوچستان کے حوالے سے رونما ہونے والے واقعات خاص طور پر انسانی حقوق سنگین پامالیوں کے حوالے سے اپنے بیانات ریکارڈ کرائے پانچ روزہ آگاہی مہم کے اختتام پر ایک سیمینار کا انعقاد کیا جس میں جرمنی میں ایمنسٹی کے نمائندے برائے ریاست سیگرڈ کریگ نے بطور مہمان خاص شرکت کی اور شرکاء کے سوالات کے جوابات دیئے ایمنسٹی نے اعتراف کیا ہے کہ ان کے علم میں ہے کہ بلوچستان میں انسانی حقوق کی صورت حال سنگین ہے اور وہ اس بارے میں حکام کو متعدد بار لکھ بھی چکے ہے لیکن ریاست اس حوالے سے ہماری باتوں کو نظر انداز کرتے آرہے ہیں انہوں نے کہا کہ وہ بلوچستان کی صورت حال کے بارے میں مزید اپنی کوشیش تیز کریں گے بلوچ کارکنان کی طرف سے ان سے اپیل کی گئی کہ ایمنٹسی کی حالیہ رپورٹ میں بلوچستان کے حوالے سے رپورٹ نہ ہونے کی برابر تھی اور ایمنسٹی سمیت تمام ادارواں کی خاموشی کی وجہ سے ریاست بلوچستان میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا ارتکاب کررہی ہے پانچویں اور آخری روز لیبزنگ شہر میں بی آر پی کی طرف سے بلوچستان میں حالیہ کارروائیوں کے خلاف ایک احتجاجی مظاہرے کا بھی انعقاد کیا گیا جس میں بلوچ سیاسی کارکنان سمیت بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی اور مظاہرے کے شرکا نے ریلی کی صورت میں لیبزنگ شہر کے گلیوں میں مارچ کیا اور کتابچے لوگوں میں تقسیم کیئے اور بلوچستان میں فورسز کی کارروائیوں کے بارے میں مقامی لوگوں کو آگاہ کیا مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے بی آر پی کے رہنماء جواد محمد نے کہا ہے کہ گزشتہ دنوں فورسزنے قلات میں کارروائی کرتے ہوئے افراد کو شہید جبکہ کے قریب لوگوں کو حراست میں لینے کے بعد لاپتہ کردیا گیا ہلاک کئے جانے والے تمام لوگ نہتے اور بے گناہ تھے انہیں مسلح مزاحمت کار قرار دینا انسانی حقوق کے اداروں کو آنکھوں میں دھول جھوکنے کی کوشش ہے اسی طرح پنجگور میں ایک گھر میں گھس کر ریاستی اداروں کے لوگوں نے سات بے گناہ لوگوں کو شہید کردیا جن میں خواتین بھی شامل ہے جبکہ ڈیرہ بگٹی میں ایک ہی خاندان کے پانچ افراد کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا جن میں معصوم بچے اور خواتین بھی شامل تھے ان کا کہنا تھا کہ گھنٹوں کے اندر فورسز نے 25 سے زائد لوگوں کو شہید جبکہ 300 کے قریب لاپتہ کردیا لیکن افسوس کے انسانی حقوق کے ادارے مسلسل چشم پوشی کا مظاہرہ کررہے ہیں بلوچ ریپبلکن اسٹوڈنٹس آئرگنائزیشن کے مرکزی ترجمان حمدان بلوچ نے بھی مظاہرے میں شرکت کی۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز