گوادر (ہمگام نیوز) اطلاعات کے مطابق مقبوضہ بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر میں بلوچ عوام کی طرف سے زندگی کے بنیادی ضروریات کے ناپید ہونے کیلئے بلوچ خواتین و معصوم بچے آج مسلسل تیسرے روز بھی احتجاج پر ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ کل کچه حکومتی نماہندوں نے آکر همیں دھوکہ سے جھوٹی تسلی دیکر هڑتال کو بند کرنِے کی ناکام کوشش کی ،،، مگر هم اب ان لوگوں کی میٹهی جهوٹی باتوں میں پھنسنے والے نہیں ،،،،
احتجاجی خواتین حضرات کا کہنا ہے ،،، کہ ہمارا قصور کیا ہے ،،، جو کہ ہمیں اپنے حق سے بهی محروم کیا جارہا ہے ،، هم دہشتگرد نہیں پہاڑوں پر مسلح مزاحمتکاروں میں سے بھی نہیں ہے ،، همیں اپنا حق چاہئے ،،، اس کے بدلے مسخ شده لاشیں نہیں – خواتیں کا کہنا ہے کہ همارے پاس پورے مہینِے میں صرف 1 گھنٹہ بهی پانی سپلائی نہیں ہوتا -اور بجلی کی 12 سے 14 گهنٹه لوڈ شیڈنگ کیا جاتا ہیں۔عام عوام اور دکاندار پریشان خواتیں کا کہنا ہے اب هم ان نام نہاد نماہندوں کے میٹهی جھوٹی باتوں سے پھنس کر دھوکہ کھانے والے نہیں ہے – جب تک همارے حقوق همیں نہیں دیا جاتا هم هڑتال ختم نہیں کرینگے ،،،، خواتین کا کہنا ہے کہ هم آج رات تک بهی بهیٹیں گے ،،، اور دکانوں کو کهولنے نہیں دینگے۔اس کے علاوہ باہمت احتجاجی خواتین نے سرکاری دفتروں کو بھی بند کرنے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔۔