Homeخبریںخاران : بی ایس او (آزاد) و بی این ایم کے سابقہ...

خاران : بی ایس او (آزاد) و بی این ایم کے سابقہ ممبران کے گھروں پر پاکستانی فوج اور خفیہ اداروں کے چھاپے

خاران (ہمگام نیوز) اطلاعات کے مطابق گزشتہ روز بمورخہ 28 اپریل 2022 کو شام 5 بجے مقبوضہ بلوچستان کے علاقے خاران شہر کے مرکز اور گردونواع میں واقع بی ایس او (آزاد) اور بی این ایم کے سابقہ کارکنوں کے گھروں پر قابض ایف سی اور خفیہ اداروں نے سرچ آپریشن کیا۔

تفصیلات کے مطابق قابض ایف سی اور خفیہ اداروں نے خاران شہر بازار کے قریب واقع بی ایس او آزاد کے سابق آرگنائزر ظہیر آحمد شاہ ولد سید علی نواز شاہ سمیت ان کے کزن اور بی اس او آزاد کے سابقہ آرگنائزنگ کمیٹی کے ممبر سید فدا آحمد شاہ ولد سید عبدالغفار شاہ جیلانی کے گھروں پر سرچ آپریشن کیا۔ ظہیر آحمد شاہ اور سید فدا آحمد شاہ کے گھر پر فوجی چھاپوں کا سلسلہ گزشتہ 15 سالوں سے تسلسل کے ساتھ جاری ہے اس دوران ان کے والد سید علی نواز شاہ، بھائی سید حبیب شاہ سید عبدالقادر شاہ خلیل شاہ ارسلان شاہ عظمت شاہ رشتہ دار ، قیوم شاہ حسین شاہ، اصغر شاہ و دیگر کے گھروں پر متعدد بار پاکستانی خفیہ ادارے آئی ایس، آئی ایم ائی ایف سی اور پولیس نے چھاپہ مار کر انہیں شدید تشدد کا نشانہ بنانے کے علاوہ متعدد بار کیمپ منتقل کرچکے ہیں ۔

علاوہ ازیں فورسز نے گزشتہ روز شہر کے وڈھ ایریا میں واقع بی این ایم کے سابق زونل عہدادار محمد آسا سیاہ پاد ولد مرحوم حاجی محمد امین سیاہ پاد کے گھر پر چھاپہ مارا جہاں ان کے بڑے بھائی غلام جیلانی کا ذاتی موبائل قبضے میں لے کر ساتھ لے گئے۔

محمد آسا سیاپاد ولد حاجی محمد امین سیاپاد کے خاندان اس سے قبل متعدد چھاپوں میں کئی افراد لاپتہ اور تشدد کا شکار ہوچکے ہیں جن میں ان کے بڑے بھائی بابو ظاہر احمد سیاپاد ، مولانا عبد الغنی سیاپاد ، بہنوئی زید احمد بھانجہ کامران پیرکزئی اور بھتیجہ عدنان شامل ہے۔

ذرائع کے مطابق سرچ آپریشن کے دوران فورسز کے ہمراہ خواتین بھی تھیں جوکہ فورسز کے کیمپ میں نرسنگ کے ملازمت کے نام پر قابض فوج سے ایسے فوجی آپریشنوں کیلئے خصوصی ٹریننگ لے چکی ہیں۔

واضح رہے کہ علاقے میں مذکورہ بلوچ سیاسی ورکروں کے گھروں پر فوجی چاپھے کوئی انوکھی بات نہیں بلکہ یہ سلسلہ گزشتہ کئی سالوں سے تسلسل کے ساتھ جاری ہے۔

Exit mobile version