چهارشنبه, اکتوبر 9, 2024
Homeخبریںخاران: پاکستانی فوج کی جانب سے لوگوں کے ذاتی موبائل فونز چھین...

خاران: پاکستانی فوج کی جانب سے لوگوں کے ذاتی موبائل فونز چھین کر لوگوں کو بلیک میل کیا جارہا ہے

خاران ( ہمگام نیوز) پاکستانی فوج علاقے میں غیر اخلاقی نیت سے زبردستی لوگوں کے پرسنل ڈیٹا تک رسائی حاصل کررہی ہے۔

خاران میں گزشتہ کہیں دنوں سے حواس باختہ اور شدید بھوکلاہٹ کا شکار پاکستانی فوج کی جانب سے شہر کے مختلف مقامات، گلیوں اور چوراہوں پر شہریوں کو اچانک روک کر ان کی تلاشی لی جاتی ہے اور اس دوران ان کے ذاتی اور قیمتی موبائل فونز چھین کر اپنے ساتھ لے جایا جاتا ہے۔

ذرائع کے مطابق پنجابی فورسز نے شہر کے متعدد مقامات پر گشت کے دوران اچانک دکانوں کے سامنے گاڑی روک کر دکان کے اندر موجود شہریوں کے موبائل فونز لیے اور اپنے ساتھ کیمپ لے گئے۔

بلخصوص خاران جوژان اور کلان کے مقام پر فورسز نے متعدد شہریوں سے موبائل فونز چھین لیے۔

اس دوران کہیں لوگوں سے زبردستی موبائل چھیننے کے بعد فورسز کی جانب سے انہیں فون کرکے کیمپ بلایا گیا اور پرسنل ڈیٹا اکٹھا کرنے کے بعد موبائل واپس کیے گئے، جن میں بلاشبہ وائرس نما جاسوسی کے سافٹ ویئر انسٹال کی جاچکی ہے۔ دوسری جانب فورسز کی جانب سے چند لوگوں کو ذاتی ڈیٹا کی بنیاد پر بلیک میل کرنے کی بھی کوشش کی گئی۔

جبکہ اس کے برعکس متعدد قیمتی موبائلوں کی فورسز کے ہاتھوں چوری کے بعد واپسی نہیں ہوسکی۔

واضح رہے کہ خاران میں گزشتہ سال کے آخری حصے میں بلوچ راجی فوج بی ایل اے کی جانب سے متعدد اہم حملے ہوئے۔ اس کے بعد رواں ماہ علاقہ بھر میں بلوچ عوام کی جانب سے بلوچستان کی آزادی اور بی ایل اے کے حق کے میں وال چاکنگ کا سلسلہ شروع کیا گیا جس کی وجہ سے پاکستانی فوج سخت بھوکلاہٹ اور تذبذب کا شکار نظر آرہی ہے۔

ان واقعات کو دیکھتے ہوئے پنجابی فوج اب خاران میں ہر شہری کو مشکوک نظروں سے دیکھ رہی ہے اسلئے جگہ جگہ پر ناکہ بندی کرکے یا اچانک راستہ روک کر ہر شخص کی تلاشی لی جارہی ہے۔

خاران کی عوام سے درخواست ہیکہ اپنے موبائل فونز میں موجود ذاتی اور پرسنل ڈیٹا کی پنجابی فوج سے حفاظت کریں، فوج ڈیٹا لینے کے بعد مختلف ہتھکنڈوں سے پہلے بلیک میل کرتی ہے بعد میں موبائل میں مانیٹر کرنے والی سافٹویئر ڈال کر موبائل واپس کرتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز