Homeخبریںخاش، خونی جمعہ کے روز گرفتار شدہ بلوچ مظاہرین میں سے ایک...

خاش، خونی جمعہ کے روز گرفتار شدہ بلوچ مظاہرین میں سے ایک بچہ سمیت چار افراد شناخت ہوگئی ہے۔

خاش( ہمگام نیوز ) رسانک نیوز کے مطابق جمعہ 4 نومبر کو گواش/خاش میں قابض ایرانی ظالم حکومت کے خلاف اور ایران میں عوامی احتجاج کی حمایت کے بعد قابض سکیورٹی فورسز اور فوج نے عوام پر فائرنگ کی اور درجنوں افراد کو شہید کر دیا بیسیوں افراد کو گرفتار بھی کیا گیا۔

 

اب تک بلوچستان میں انٹرنیٹ کی بندش کے باعث گرفتار ہونے والے ایک بچہ سمیت دو افراد کی شناخت کی گئی ہے۔

 

ان شہریوں کی شناخت “علی خاشی جمالزہی ولد لہداد اور اسماعیل شهنوازی ولد چاکر ہے جوکہ دونوں خاش کے رہنے والے ہیں۔

 

اٹھارہ سال سے کم عمر کا بچہ علی کل نماز جمعہ کے بعد لاپتہ ہو گیا تھا اور آج صبح اس کے اہل خانہ نے اسے خاش انٹیلی جنس ڈیپارٹمنٹ کی تحویل میں پایا۔

 

کہا جاتا ہے کہ قابض ایرانی سیکورٹی فورسز نے اس بچے پر سرکاری املاک کو تباہ کرنے کا الزام لگایا ہے۔

 

اسماعیل بھی ان لوگوں میں شامل تھا جو متعدد زخمیوں کو ہسپتال لے گئے اور گھر واپسی پر سادہ لباس میں ملبوس فورسز کے ہاتھوں مار پیٹ کے بعد گرفتار کر کے نامعلوم مقام پر لے گئے۔ جبکہ خاش میں مزید دو قیدیوں کی شناخت کی تصدیق ہوگئی ہے گرفتار افراد میں سے دو کی شناخت معین ریگی ولد نادر اور یاسین حسینزہی کے نام سے ہوئی ہے۔

 

حالیہ ہفتوں میں بلوچستان کے مختلف شہروں میں قابض ایرانی سیکیورٹی اداروں کے ہاتھوں 600 سے زائد بلوچ شہریوں کو گرفتار کیا گیا ہے اور ان میں سے بیشتر کی صحیح حیثیت اور مقام معلوم نہیں ہے۔

 

 

 

Exit mobile version