Homeخبریںامریکہ یوکرین کو ٹینکوں اور طیارہ شکن توپوں کی تجدید کے لیے...

امریکہ یوکرین کو ٹینکوں اور طیارہ شکن توپوں کی تجدید کے لیے فنڈز فراہم کر رہا

واشنگٹن ( ہمگام نیوز )مانیٹرنگ نیوز ڈیسک کی رپورٹ کے مطابق محکمہ دفاع (پینٹاگون) نے جمعہ کو یوکرین کو فوجی امداد کی مد میں اضافی 400 ملین ڈالر مختص کرنے اور جرمنی میں سکیورٹی امداد کے لیے ایک ہیڈ کوارٹرز قائم کرنے کا اعلان کردیا جو یوکرین کو تمام ہتھیاروں کی منتقلی اور اسے فراہم کی گئی فوجی تربیت کی نگرانی کرے گا۔

 

محکمہ دفاع کی ترجمان سبرینا سنگھ نے پینٹاگون میں صحافیوں کو بتایا کہ یوکرین کے لیے سکیورٹی اسسٹنس آرگنائزیشن کہلانے والا نیا کمانڈ سینٹر روس کے خلاف لڑائی میں کئیف کی مدد جاری رکھنے کے لیے ایک مستقل اور طویل مدتی پروگرام ہے۔

 

پینٹاگون نے کہا 400 ملین ڈالر سے 1,100 فینکس گھوسٹ طرز کے ڈرونز خریدے جائیں گے۔ 45 ٹینکوں اور 40 اضافی دریائی کشتیوں کی مرمت اور تزئین کی جائے گی۔

 

پینٹاگون کے مطابق امریکہ فوجی امدادی پیکج کے ایک حصے کے طور پر ٹی – 72 ٹینکوں اور زمین سے فضا میں مار کرنے والے ہاک میزائلوں کی جدید کاری کے لیے بھی یوکرین کو فنڈز فراہم کر رہا۔

 

واضح رہے یوکرین نے فضائی دفاعی صلاحیتوں کو بڑھانے کی درخواست دی تھی۔ تاہم ٹی ۔ 72 ٹینک جرمن “لیپرڈ” یا “ابرامس” ٹینکوں کے مقابلے میں کم جدید ہیں جن کی کیف نے درخواست کی تھی۔

 

“یہ ٹینک جمہوریہ چیک میں دفاعی صنعت سے حاصل کیے گئے ہیں اور امریکہ ان میں سے 45 کی تزئین و آرائش کے لیے ادائیگی کرے گا، اور نیدرلینڈ کی حکومت بھی ایسا ہی وعدہ کرے گی” جس سے ٹی 72 کی تعداد 90 تک پہنچ جائے گی۔

 

ٹی 72 سوویت دور کا ٹینک ہے اور ’’ جدید آپٹکس، کمیونیکیشنز اور آرمر سے لیس ہوگا۔ ان میں سے کچھ ٹینک دسمبر کے آخر تک تیار ہوں گے اور دیگر 2023 میں فراہم کیے جائیں گے۔

 

مزید جدید ٹینک فراہم کیوں نہیں کئے جارہے؟ اس سوال پر پینٹاگون کے ترجمان سبرینا سنگھ نے کہا کہ ٹی 72 ایسے ٹینک ہیں جنہیں یوکرینی میدان میں استعمال کرنا جانتے ہیں۔ نئے اہم جنگی ٹینکوں کا تعارف بہت مہنگا اور وقت کے لحاظ سے حساس ہے اور یوکرینی افواج کے لیے بہت بڑا کام ہوگا۔

 

اس پیکج کے تحت امریکی ذخیرے سے ہاک میزائلوں کیلئے بھی فنڈز فراہم کئے جائیں گے۔ ہاک میزائل یوکرین کیلئے اہم ہوگا کیونکہ یوکرین اپنے شہروں اور توانائی کے بنیادی ڈھانچے پر روسی میزائل اور ڈرون حملوں کو پسپا کرنے کا خواہاں ہے۔

 

چونکہ امریکی ہتھیار یوکرین سیکیورٹی اسسٹنس انیشیٹو کے ذریعے حاصل کیے گئے ہیں، اس لیے وہ فوری طور پر کئیف منتقل کرنے کے لیے تیار نہیں ہوں گے۔

 

اس اقدام کے تحت فراہم کیے جانے والے ہتھیار امریکی ہتھیاروں کے ذخیرے کے بجائے طویل مدتی صنعتی معاہدوں کے ذریعے حاصل کیے جاتے ہیں۔

 

امریکہ نے 24 فروری کو روسی جارحیت شروع ہونے کے بعد سے یوکرین کو 18.2 بلین ڈالر سے زیادہ کے ہتھیار اور دیگر ساز و سامان دینے کا وعدہ کیا ہے۔

 

کیف میں جیک سلیوان: یوکرین کے فضائی دفاع کو مضبوط کرنے کی ضرورت

 

امریکی صدر جو بائیڈن کے قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے اس بات پر زور دیا کہ یوکرین کو اس نازک لمحے میں اپنے فضائی دفاع کے لیے ساز و سامان کی اشد ضرورت ہے کیونکہ روس اس کے توانائی کے مقامات پر بڑے پیمانے پر حملے کر رہا ہے۔

 

انہوں نے جمعہ کو یوکرائن کی صدارتی رہائش گاہ پر منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں مزید کہا کہ “ہم اس نازک وقت میں فضائی دفاعی نظام کی بہت زیادہ ضرورت سے آگاہ ہیں جب روس اور روسی افواج ملک کے شہری بنیادی ڈھانچے پر میزائلوں کی بارش کر رہی ہیں۔”

 

حالیہ ہفتوں میں روس نے یوکرین کے توانائی کے بنیادی ڈھانچے پر اپنے حملے تیز کر دیے ہیں جس کی وجہ سے پورے ملک میں بجلی منقطع ہو گئی ہے۔

 

سلیوان نے جمعہ کو کیف کا غیر متوقع دورہ کیا اور یوکریننی صدر زیلنسکی اور وزیر دفاع ریزنکوف سے ملاقات کی۔

 

سلیوان نے کئیف میں نامہ نگاروں کو بتایا کہ سب سے اہم بات جو میں آج کہنے آیا ہوں وہ یہ ہے کہ امریکہ یوکرین کا ساتھ دے گا، چاہے یہ لڑائی کتنی ہی دیر تک چلے۔

Exit mobile version