خضدار (ہمگام نیوز) مقبوضہ بلوچستان کے علاقے خضدار میں طویل خشک سالی بارشیں نہ ہونے کی وجہ سے زیر زمین پانی کی سطح خطرناک حد تک گر گئی ہے جس کی وجہ سے پانی کی شدید قلت ہے خضدار میں تعینات پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کے ایک اعلی آفیسر نے کہا ہے خضدار شہر کی آباد ی آج سے دس سال پہلے کے مقابلے پانچ گنا بڑھ گیا ہے لیکن پی ایچ ای کی فنڈنگ وپینے کے پانی کی فراہمی اسی تناسب سے کیا جارہا ہے پی ایچ ای کے آفیسر نے بتایا پی ایچ ای کے اکثر بور بھی خشک سالی کی وجہ سے خشک ہو رہے ہیں انہوں نے کہا کہ 50فیصد ٹیوب ویلز خشک ہیں ان سے لوگوں کو پینے کے پانی کی فراہمی بند ہوگئی ہے اور باقی ماندہ ٹیوب ویلز میں بھی پانی انتہاءکم رہ گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس بارے میں ایک میگا پلان بنانے کی ضرورت ہے اگر اس مسئلہ کی حساسیت کو سامنے رکھ کر اس بارے منصوبہ بندی نہیں ہوئی تو مستقبل میں ایک بڑا المیہ پیش آسکتا ہے واضح رہے کہ مہنگائی کی چکی پسے ہوئے غریب لوگوں کو اب مہنگے داموں پر پانی بھی خرید نا پڑرہا ہے جس کی وجہ سے ایک متوسط اور غریب طبقہ کے انسان کے لئے زندگی گزارنا مشکل ہوتا جارہا ہے۔