واشنگٹن ( ہمگام نیوز ) مانیٹرنگ نیوز ڈیسک کی رپورٹ کے مطابق بحریہ کے پانچویں بحری بیڑے کے ترجمان ٹم ہاکنز نے بدھ کے روز کہا ہے کہ امریکہ خطے کے لیے ایرانی خطرات کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہے۔
ٹم ہاکنز نے العربیہ کے ساتھ انٹرویو میں کہا کہ امریکہ آبنائے ہرمز اور مندب کی حفاظت کے لیے پرعزم ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ شراکت داروں کے ساتھ معلومات کا اشتراک اعتماد پیدا کرتا ہے اور تعلقات کو مضبوط کرتا ہے۔
پانچویں امریکی بحری بیڑے کے ترجمان کا یہ بیان امریکہ کی جانب سے بدھ کو عمان کے ساحل پر ایک آئل ٹینکر پر حملے کی مذمت کے بعد سامنے آیا ہے۔ امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے اپنے بیان میں اس حملے کا الزام ایران پر الزام عائد کیا تھا۔
مہلک ہتھیار
سلیوان نے کہا تھا کہ دستیاب معلومات کا جائزہ لینے کے بعد ہمیں یقین ہے کہ ممکنہ طور پر ایران نے یہ حملہ ڈرون کے ذریعے کیا ہے۔ ایرانی ڈرون ایک مہلک ہتھیار ہے جسے اس نے پورے مشرق وسطیٰ میں اپنی پراکسیز کے ذریعے تیزی سے استعمال کیا ہے۔ یوکرین میں استعمال کیلئے ان ڈرونز کو روس کے حوالے بھی کیا گیا۔
اس سے قبل سینئر اسرائیلی سیکیورٹی حکام نے بھی آئل ٹینکر کو ڈرون سے نشانہ بنائے جانے کا ذمہ دار ایران کو ٹھہرایا تھا۔
سٹریٹجک غلطی
اسرائیلی اخبار “ہارٹز‘‘ کے مطابق اسرائیلی سکیورٹی حکام نے اس حملے کو تہران کی جانب سے ایک سٹریٹجک غلطی اور قطر میں ہونے والے ورلڈ کپ کے میچوں سے قبل مغرب کو مشتعل کرنے کی ایک کوشش قرار دیا۔
اسرائیلی حکام نے کہا آئل ٹینکر پر حملہ کرنے کے لیے استعمال ہونے والا ڈرون اسی نوعیت کا تھا جو ایران نے اس سے قبل روس کو فروخت کیا تھا۔
لائبیریا کا جھنڈا
مشرق وسطیٰ کے ایک دفاعی اہلکار نے تصدیق کی ہے کہ حملہ کل شام عمان کے ساحل پر ہوا۔ انہوں نے وضاحت کی کہ اس بحری جہاز پر لائبیریا کا جھنڈا ہے، اور اسے “پیسفک زرکون” کا نام دیا گیا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ یہ جہاز “ایسٹرن پیسیفک شپنگ” کمپنی چلاتی ہے جس کا صدر دفتر سنگاپور میں ہے، مذکورہ کمپنی دولت مند اسرائیلی ایڈن اوفر کی ملکیت ہے۔
ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق “پیسیفک زرکون” کی مالک کمپنی نے اعلان کیا کہ جہاز گیس کا تیل لے جا رہا تھا ۔ اس حملے سے جہاز کو معمولی نقصان پہنچا ہے۔