( ہمگام نیوز )
امریکی وزیرخارجہ مائیک پوم پے او نے خلیجی ممالک سے کہا ہے کہ وہ متحد ہو کر ایران کا مقابلہ کریں۔ انہوں نے اتوار کے روز یہ پیغام وزارت خارجہ کا قلم دان سنبھالنے کے بعد اپنے پہلے دورہ سعودی عرب کے دوران دیا۔
امریکی خفیہ ادارے سی آئی اے کے سربراہ اور نئے امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو نے اپنے دورہ مشرقِ وسطیٰ کے دوران سعودی حکام کو یقین دہانی کرائی کہ امریکا ایران کے خلاف نئی پابندیاں عائد کرنے کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر امریکی کے یورپی اتحادیوں نے ایرانی جوہری ڈیل میں موجود سقم ختم نہ کیے اور یہ یقینی نہ بنایا کہ ایران کبھی جوہری ہتھیار حاصل نہیں کر سکتا، تو امریکا اس ڈیل سے نکل جائے گا۔
پوم پے او نے سعودی وزیرخارجہ عادل الجبیر کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا، ’’ایران نے پورے خطے کو عدم استحکام کا شکار کر رکھا ہے۔ ایران پراکسی ملیشیا اور دہشت گرد گروپوں کی معاونت کرتا ہے۔ یمن میں حوثی باغیوں کو ہتھیار مہیا کرنے میں بھی ایران پیش پیش ہے۔ ایران ہی بشارالاسد کی قاتل حکومت کی حمایت بھی کرتا ہے۔‘‘
پوم پے او نے زور دے کر کہا کہ خلیجی ممالک کے درمیان موجود اختلافات اور قطر کے ساتھ موجود کشیدگی اس صورت حال میں نادرست ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ خلیجی ممالک ایران کے خلاف متحد ہو جائیں۔
سیکریٹری خارجہ پوم پے او سنیچر کو ریاض پہنچے تھے جہاں انھوں نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے عشائیے میں شرکت کی تھی اور اتوار کو ان کے والد شاہ سلمان سے ملاقات کر رہے ہیں۔ اس کے بعد وہ اسرائیلی وزیراعظم بن یامین نتن یاہو سے ملاقات کے لیے اسرائیل اور اردن کے حکام کے ساتھ ملاقات کے لیے عمان بھی جائیں گے۔
اس دورے کا مقصد علاقائی اتحادیوں کو ایران کے خلاف مزید پابندیوں کے لیے قائل کرنا اور صدر ٹرمپ کی جانب سے ایران کے ساتھ جوہری معاہدے کے مجوزہ خاتمے کی تفصیلات کے بارے میں آگاہ کرنا ہے۔