دزاپ ( ہمگام نیوز) اطلاعات کے مطابق دزاپ سینٹرل جیل کے اہلکاروں نے 6 نومبر کو طلوع آفتاب کے وقت کئی بلوچ قیدیوں کی سزائے موت پر عمل درآمد کرکے انہیں پھانسی دی گئی ـ
گزشتہ روز پھانسی پانے والے تصدیق شدہ قیدیوں میں سے ایک، عزیز ناروہی ہیں جو کہ زاہدان کے رہائشی ہیں ـ
2018 میں عزیز کو زاہدان شہر میں “منشیات سے متعلق جرائم “کے الزام میں گرفتار کیا گیا اور زاہدان کی انقلابی عدالت نے اسے موت کی سزا سنائی۔
اس سے قبل پھانسی پانے والے دو قیدیوں، “نعمت اللہ براہوہی” اور “امان اللہ علیزہی” کی شناخت بتائی گئی تھی۔
ان بلوچ شہریوں کے خلاف منشیات سے متعلق جرائم کے تحت الزامات کر گرفتار کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ ان قیدیوں کی پھانسی بین الاقوامی قوانین اور انسانی حقوق کے خلاف، اہل خانہ کو بتائے اور ان سے آخری ملاقات کیے بغیر دی گئی۔
واضح رہے کہ قابض ایران کے ہاتھوں گزشتہ پانچ دنوں کے دوران بیرجند اور زاہدان جیلوں میں سات بلوچ شہریوں کو پھانسی دی جا چکی ہے۔
خیال کیا جاتا ہے کہ پھانسی پانے والوں کی تعداد زیادہ ہے لیکن بلوچستان میں انٹرنیٹ کی بندش کے باعث انسانی حقوق کے کارکنان اب تک ان کی شناخت نہیں کر سکے۔