دشتیاری (ہمگام نیوز) اطلاعات کے مطابق ہفتہ 15 مئی کو دشتیاری شہر کے صدر مقام نگور سے ایک بلوچ نوجوان کو قابض ایرانج سیکورٹی فورسز نے گرفتار کیا۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز ہفتہ کو ایرانی مقبوضہ بلوچستان کے شہر دشتیاری کے علاقے نگور میں قابض ایرانی سکیورٹی فورسز نے سعید بالار ولد ابوبکر سکنہ تلنگ، ماندیرو کسرکند کو گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا ـ
رپورٹ میں ایک ذریعے کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ: شام کی نماز کے دوران، ایک پیجوٹ پارس گااری جس میں چار افراد کار سے اتر رہے تھے، سیدھا مسجد میں گیا اور سعید کے ہاتھ اور آنکھیں بند کرنے کے بعد گرفتار کرکے لے گئے ـ
یہ بات قابل ذکر ہے کہ اس نوجوان کو 17 اکتوبر 2020 بروز ہفتہ کو گھ (نیکشہر) کے انٹیلی جنس آفس میں طلب کیا گیا تھا اور اس سے پوچھ گچھ کی گئی تھی اور انٹیلی جنس اہلکاروں کی جانب سے اسے گرفتار کرنے کی دھمکی بھی دی گئی تھی۔
اسی دوران انٹیلی جنس اینجسی کے دفتر میں “انٹیلی جنس ایجنٹس نے سعید سے کلمہ نیٹ ورک کے ساتھ اس کے تعلقات، واٹس ایپ گروپس میں اس کی رکنیت، اور اس نے مولانا فضل الرحمان کوہی اور اس کے بچوں کے ساتھ بات چیت اور ان سے ملاقات کے بارے میں پوچھ گچھ کی تھی ـ
واضح رہے بلوچ قوم پرست عالم دین مولانا فضل الرحمان کوہی کی قابض ایرانی فورسز کے ہاتھوں گرفتاری بعد جیل میں منتقلی سے بہت سے بلوچ نوجوان ان کی رہائی کے لیئے سوشل میڈیا پر مختلف طریقے سے مہم چلا رہے ہیں جس سے قابض ایرانی سرکار کو ان عوامل سے نفرت ہے اسی وجہ سے کئی بلوچ نوجوان کو اسی پاداش میں گرفتار کیا جا چکا ہے ـ