دوشنبه, اپریل 21, 2025
Homeخبریںدشمن نےتشدد کےتمام ذرائع انکی لاغراور کمزورجسم پرآزمایا ہوگا:ہمشیرہ کبیربلوچ

دشمن نےتشدد کےتمام ذرائع انکی لاغراور کمزورجسم پرآزمایا ہوگا:ہمشیرہ کبیربلوچ

کوئٹہ ( ھمگام نیوز) جبری اغوا شدہ کبیر جان بلوچ کے ہمشیرہ نے کہا کہ کبیر بلوچ اور اُس کے ساتھیوں مشتاق بلوچ اور عطاء اللہ بلوچ کو آج تک 9 سال کا طویل عرصہ گزر جانے کے باوجود تاحال جبری گرفتار ہیں۔

انھوں نے کہا کہ اس عرصے میں ہم نے انصاف کی حصول اور اُنکے بحفاظت بازیابی کے لئے سیاسی و جمہوری انداز سے آواز بلند کرتے رہے اور پاکستانی کورٹس کا دروازہ کھٹکھٹایا، لاپتہ جبری افراد کے کمیشن میں درخواست دئیے اور گزشتہ کئی سالوں سے کورٹ اور کمیشن میں پیش ہوتے رہے لیکن کورٹ اور کمیشن نے انصاف کے تقاضے پورا کئے بغیر اُنکے پیٹیشن اور درخواستوں کو خارج کردئیے کیونکہ جن اداروں نےانھیں جبری طور پر اغوا کیئے ہے عدالتیں، پارلیمنٹ ، حکومت اور میڈیا سمیت انسانی حقوق کے ادارے اُن کے سامنے بے بس ہے اور وہ اُن طاقتور اداروں سے پوچھ گچھ نہیں کرسکتے اور نہ ہی وہ قوتیں کسی کے سامنے اپنے آپ کو جوابدہ سمجھتے ہیں۔

اُنہوں نے مزید کہا کہ ہماری والدہ بھائی کی راہ تکتے، تکتے اُن کے انتظار میں دل کا مریضہ بن چکی ہے اور ماں آنکھوں کی بینائی سے بھی محروم ہو چکی ہے لیکن اب بھی وہ اس انتظار میں ہے کہ کبیر جان اور اُس کے ساتھی ایک دن ضرور آئیں گے اب وہ اس اُمید میں جی رہی ہے۔ اگر کبیر بلوچ و اُس کے ساتھی زندہ و سلامت ہے تو اُن کے متعلق ہمیں آگاہی دی جائے اگر اُنھیں تشدد کا نشانہ بنا کر شہید بھی کردیا گیا پھر بھی ہمیں بتایا جائے ہر روز مرنے سے بہتر ہے کہ ایک دفعہ ہم اُن کے لئےسوگ مناکر اپنی دلوں کا بوجھ ہلکا کریں ہزاروں نوجوان مادر وطن کی دفاع کے لئے اپنے جانیں نچھاور کئے ہیں اور اب بھی سرزمین کی دفاع کے لئے سربکفن ہوکر جدوجہد کررہے ہیں اگر وطن کے آزادی کی راہ میں ہماری بھائی کا خون کام آئے تو خدا کی قسم ہمیں کوئی دکھ نہیں ہوگا بلکہ اُنکے عظیم شہادت پر ہم فخر محسوس کرینگے اگر وہ زندہ ہے اور دشمن کے ازیتیں سہہ رہے ہے پھر بھی ہمیں اپنے بھائی پر فخر ہے کیونکہ گزشتہ 9 سالوں کے طویل عرصے میں دشمن نے تشدد کے تمام ذرائع اُنکے لاغر اور کمزور جسم پر آزمایا ہوگا 9 سال کے طویل عرصے میں دشمن نہ اُنھیں جھکا سکا نہ ہی اُن کے مضبوط ارادوں کو پست کرسکا۔

کبیر بلوچ کی ہمشیرہ نے مزید کہا کہ 27 مارچ 2009 کو ریاستی اداروں نے کبیر بلوچ و اُس کے ساتھیوں کو خضدار سے اغوا کرکے جبری طور لاپتہ کئے جو تاحال لاپتہ ہے ہم اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی عالمی اداروں سے اپیل کرتے ہیکہ وہ کبیر بلوچ ، مشتاق بلوچ اور عطاء اللہ بلوچ کی باحفاظت بازیابی کے لئے کردار ادا کریں اور اُنکے متعلق ہمیں آگاہی دی جائے۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز