ہمگام نیوز کے نمائندے زامران بلوچ کی رپورٹ
یورپی ممالک کو بتانے کی ضرورت ہے کہ ہمارے دہشتگرد ان کے ممالک میں پناہ لیے ہوئے ہیں۔‘
پاکستان یورپ کو دو ٹوک الفاظ میں پیغام دے کہ بلوچستان میں دہشت گردی پھیلانے والوں کو وہاں پناہ نہ دے
امریکہ کی نئے افغان پالیسی پر پاکستانی اسمبلی میں بحث
گزشتہ روز پاکستان کے قومی اسمبلی اجلاس کے دوران وفاقی وزیر خواجہ آصف نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں دہشت گردوں کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے امریکہ ہمارے نیت پر شک کرنے کے بجائے بیرون ملک چھپے دہشت گردوں پر اپنا موقف واضح کرے جو پاکستان میں دہشت گردی پھیلانے میں ملوث ہیں
انہوں نے کہا پاکستان کے نیوکلیئر پروگرام اور کشمیر پر کوئی دباؤ برداشت نہیں کرینگے
اور تحریک آزادی کشمیر کی حمایت کرنا ہمارا قومی فریضہ ہے
اس موقع پر تحریک انصاف کے رہنما شرین مزاری نے پوائنٹ آف آرڈر پر بات کرتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف خواجہ آصف کی بلوچستان کشمیر اور نیو کلئر پروگرام کے نکات پر اتفاق کرتا ہے ۔شرین مزاری نے کہا کہ ہمیں یورپ کو یہ بتانا ہوگا کہ بلوچستان میں دہشت گردی کرنے والوں کو پناہ دینا کہاں کی انسانیت ہے وہ لوگ وہاں چھپے ہوئے ہیں اور ہمارے ملک میں دہشت گردی کررہے ہیں ۔
گزشتہ روز پاکستانی اسمبلی میں امریکہ کی افغان پالیسی پر گرما گرم بحث ہوا جس میں باز حکومتی اور اپوزیشن اراکین نے بلوچستان سے متعلق یورپ میں بلوچ سیاسی کارکنوں کی احتجاجی مظاہروں پر حکومت کو یورپ سے احتجاج کا مطالبہ کیا
واضح رہے کہ یورپ سمیت دنیا بھر میں بلوچ سیاسی کارکنوں کی احتجاج اور سفارت کاری سے قابض ریاست کو پریشانی کا سامنا ہے بلوچستان میں جاری پاکستانی ظلم بربریت پر انسانی حقوق کے اداروں اور مہذب دنیا کو آگاہی دینے کے لیے بلوچ سیاسی کارکنوں کی یورپ سمیت برطانیہ امریکہ میں جاری جدوجہد اس وقت دنیا میں پاکستان کے لیئے مشکلات پیدا کررہا ہے ۔ یورپ سمیت امریکہ برطانیہ میں بلوچ سیاسی کارکن اگر بلوچستان میں جاری انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیوں پر مشترکہ جدوجہد کریں تو قابض ریاست کے لیے مزید مشکلات پیدا ہوسکتے ہیں ۔