سراوان ( ہمگام نیوز) اطلاعات کے مطابق 10 ستمبر کو ایک ذہنی امراض کا شکار بلوچ شہری کو ایرانی مقبوضہ بلوچستان کے شہر سراوان میں قابض ایرانی بارڈر رجمنٹ نے فائرنگ کرکے شہید کر دیا ـ
اس بلوچ شہری کی شناخت ادھم آسکانی ولد عبدالرحیم آسکانی ہے جو کہ مہگس شہر کے پکتان گاؤں کا رہائشی تھا ـ
کہا جاتا ہے کہ ادھم کو قابض ایرانی آرمی کے وردی جیسے کپڑے پہننے کے الزام میں 2015 میں گرفتار کیا گیا تھا اور اسے 10 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی جو بعد میں ادھم آسکانی کی فیملی 350 ملین ایرانی تمن کی ضمانت دے کر رہا اسے کروایا گیا تھا ـ
رپورٹ کے مطابق ادھم سراوان جیل میں ذہنی بیماری میں مبتلا تھا اور اسے جیل حکام نے ضمانت ملنے پر رہا کیا تھا جو کہ بعد میں اسی ذہنی کیفیت میں قابض ایرانی آرمی کے بارڈر رجمنٹ نے فائرنگ کا نشانہ بنا کر شہید کر دیا ـ
ایک باخبر ذریعہ نے رپورٹروں کو بتایا کہ “سراوان مردہ خانے کے ایک ملازم نے اس کے اہلخانہ کے ساتھ رابطہ کرکے بتایا کہ اسے بارڈر رجمنٹ نے قتل کیا ہے۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ مردہ خانے میں اس کی لاش لے جانے کے وقت مردہ خانے کے کسی ملازم نے بتایا کہ ہمیں آرمی کے اہلکاروں نے بتایا ہے کہ اسے مسلح مخالف گروپوں کے ساتھ تعاون کے الزام میں قتل کیا گیا ہے۔” “قیدی کے اہل خانہ نے کہا کہ ادھم جیل میں تھا اور اسے موبائل فون تک رسائی حاصل نہیں تھی تو پھر کس طرح اس ذہنی مریض نے کسی مسلح گروپ کے ساتھ تعاون کیا ہے؟
اس کے علاوہ ایک اور ذرائع سے معلوم ہوا کہ بارڈر رجمنٹ کے اہلکاروں نے کہا کہ ان پر گولی چلانے کی وجہ یہ تھی کہ وہ ملٹری زون میں داخل ہو رہے تھے۔
دریں اثنا قابض ایرانی آرمی کے بارڈر رجمنٹ کے افسران نے ادھم آسکانی کے رشتہ داروں دھمکی کو دی ہے کہ اگر میڈیا پر اس واقعہ کا چرچا کیا گیا تو ان کے خاندان کو بھی نہیں بخشا جائے گا ـ